پی ایس آئی بھرتی گھوٹالہ، آڈیو کلپ سے رکن اسمبلی مشکل میں
بنگلورو،7؍ستمبر (ایس او نیوز؍پی ٹی آئی) چیف منسٹر کرنا ٹک بسواراج بومئی نے منگل کو کہا کہ پی ایس آئی ( پولیس سب انسپکٹر) بھرتی گھوٹالہ کی تحقیقات کر نے والی ایجنسیاں آڈیوکلپس کی بھی تحقیقات کر سکتی ہیں جس میں مبینہ طور پر بی جے پی کے ایم ایل اے کو پی ایس آئی نوکری دلانے مدد کیلئے 15 لاکھ روپے وصول کرتے ہوئے سنا گیا۔
مطلوبہ بات چیت میں، پراسپا نامی ایک شخص جو پی ایس آئی امیدوار کا باپ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، کنکا گیری کے بی جے پی رکن اسمبلی بسواراج دور وگپا داد یسو گور سے درخواست کرتا ہے کہ وہ 15 لاکھ روپے واپس کرے جو دیڑھ سال قبل اس کے بیٹے کیلئے نوکری دلانے دیئے گئے تھے۔
آڈیو کلپ میں ایک آواز جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ دایسوگور کے جوابات ہیں کہ وہ بنگلورو میں تھا اور اس نے رقم حکومت کو دے دی ہے اور اسے واپس حاصل کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔
بومئی نے آڈیو پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ کوئی بھی ہو یا جو بھی ہو، تحقیقات جاری ہے (پی ایس آئی بھرتی اسکام کے حوالے سے )، ہم نے چارج شیٹ پہلے ہی داخل کر دی ہے، اگر گھوٹالے میں ایم ایل اے کے ملوث ہونا جیسی کوئی گئی بات آتی ہے تو اس کی بھی تحقیقات کی جائیں گی ۔
آڈیو کلپ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ، داد یسورگور نے کہا کہ عوامی شخصیت ہونے کے ناطے ان سے دو فریقوں کے درمیان کچھ قانونی چارہ جوئی کیلئے درخواست کی گئی تھی اور انھوں نے انھیں بتایا تھا کہ وہ اس مسئلہ کو حل کر لیں گے۔ پیسے یا کسی چیز سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔