کشمیر: پابندی ہٹانے سے سپریم کورٹ کا انکار، کہا معاملہ حساس، حکومت کو وقت ملے

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 13th August 2019, 10:41 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 13 اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)جموں و کشمیر میں دفعہ 144 ہٹانے کی عرضی پر سماعت سے سپریم کورٹ نے انکار کر دیا ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ معاملہ حساس ہے،اس میں حکومت کو وقت ملنا چاہئے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ دو ہفتے بعد کیس کی سماعت کریں گے۔اس سے پہلے سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سے پوچھا کہ یہ کب تک چلے گا۔اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جیسی ہی حالات معمول پرآئیں گے، اہتمام بھی عام ہو جائے گا،ہم کوشش کر رہے ہیں کہ لوگوں کو کم سے کم تکلیف ہو،1999 سے تشدد کی وجہ 44000 لوگ مارے گئے ہیں۔سپریم کورٹ نے پوچھا کہ کیا آپ صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں؟ اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم روز جائزہ لے رہے ہیں،بہتر ہو رہی ہے،امید ہے کہ چند دنوں میں حالات معمول ہو جائیں گے۔سماعت کے دوران اے جی نے کہا کہ گزشتہ سال جولائی میں 40 لوگوں کی موت ہو گئی تھی، جبکہ اس بار کسی کی بھی موت نہیں ہوئی ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ معاملہ انتہائی سنگین ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ درخواست گزار نے بے حد غلط طریقے سے درخواست داخل کی ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ کسی کو پتہ نہیں کہ کشمیرمیں کیا ہو رہا ہے،حکومت پر اعتماد کرنا ہوگا،یہ معاملہ انتہائی حساس ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ ہمارے پاس اصل تصویر ہونی چاہئے، کچھ وقت کے لئے یہ معاملہ رکنا نہیں چاہئے۔سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ اس معاملے کی سماعت 2 ہفتے بعد کی جائے گی۔درخواست گزار کی وکیل مینکا گرسوامی نے کہا کہ بنیادی سہولیات کو بحال کیا جانا چاہئے،کم سے کم ہسپتالوں میں مواصلات کی خدمت کے لیے بحال کیا جانا چاہئے۔اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ صورتحال حساس ہے،ہم بنیادی سہولیات کو بحال کرنے پر کام کر رہے ہیں۔غور طلب ہے کہ وادی میں اب بھی موبائل فون، موبائل انٹرنیٹ اور ٹی وی-کیبل پر روک لگی ہوئی ہے،اگرچہ، جموں میں دفعہ 144 کو مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے اور کچھ علاقوں میں فون کی سہولت دی گئی ہے،اب صرف موبائل کے لنگ کی سہولت ہی شروع کی گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

الیکشن کمیشن نے کانگریسی لیڈر سرجے والا پر 48 گھنٹے کی لگائی پابندی

لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ منگل (16 اپریل 2024) کو، الیکشن کمیشن آف انڈیانے ان کی انتخابی مہم پر پابندی لگا دی ہے۔ کانگریس لیڈر کیخلاف یہ کارروائی بھاجپاکی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی کے بارے میں ان کے متنازعہ بیان پر کی گئی۔ ...

پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری، پٹریوں پر احتجاج کے سبب کئی ٹرینیں متاثر

  پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری ہے اور بدھ کو کسان ریاست کے شمبھو ریلوے اسٹیشن پر ریلوے ٹریک پر بیٹھ گئے، جس سے کم از کم 35 ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی۔ خیال رہے کہ کسانوں نے 13 فروری سے مرکز کی جانب سے کم از کم امدادی قیمت سمیت دیگر مطالبات پر شمبھو کے نزدیک بین ریاستی سرحد پر ...

لوک سبھا انتخاب 2024: پہلے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر ختم، 19 اپریل کو 102 سیٹوں کے لیے ڈالا جائے گا ووٹ

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران ریلیوں اور روڈ شو میں مصروف ہیں۔ اس درمیان آج شام 6 بجے پہلے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر کا عمل رک گیا۔ پہلے مرحلہ میں 21 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی 102 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے جسے بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ ...

بیلٹ پیپر پر واپسی کے بہت سے نقصانات ہیں، ای وی ایم مشین پر سپریم کورٹ میں سماعت

انتخابات میں ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپر کے استعمال کو لے کر جاری بحثوں کے درمیان سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ بیلٹ پیپر پر واپس آنے کے بہت سے نقصانات ہیں۔ سپریم کورٹ میں جسٹس سنجیو کھنہ نے پرشانت بھوشن سے پوچھا جو ای وی ایم کو ہٹانے کی درخواست کے حق میں اپنا موقف پیش کر رہے ...

گمراہ کن اشتہار معاملہ: بابا رام دیو عوامی طور پر معافی مانگنے کے لیے راضی، سپریم کورٹ نے ایک ہفتہ کا دیا وقت

پتنجلی کے گمراہ کن اشتہار معاملے میں بابا رام دیو اور کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر بالاکرشن نے عوامی طور پر معافی مانگنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ منگل کے روز سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت کے دوران ان کے وکیل نے یہ بات سامنے رکھی۔ سپریم کورٹ نے بابا رام دیو اور بالاکرشن کو عوامی طور پر ...

بی جے پی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے دنیا کا سب سے بڑا گھوٹالہ کیا، وزیر اعظم بدعنوانی کے چیمپین ہیں! راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کانگریس اور سماجوادی پارٹی کی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو بدعنوانی کا چیمپین قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے بھتہ خوری کی اور دنیا کا سب سے بڑا گھوٹالہ انجام دیا۔ راہل گاندھی نے سوال کیا کہ اگر ...