فرضی باباؤں پر کارروائی کے مطالبہ والی درخواست پر سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار
نئی دہلی،20/جنوری (آئی این ایس انڈیا) جعلی باباؤں کے خلاف کارروائی کے لئے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ایس اے بوبڈے نے پوچھا کہ عدالت اس میں کیا کرسکتی ہے ؟ اس پر درخواست گزار وکیل نے کہا کہ عدالت اس معاملے میں حکومت کو حکم جاری کرے۔
اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد نے ایک فہرست تیار کی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشارمہتا نے اس درخواست کی مخالفت کی۔ اسی دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ہم فہرست کیسے قبول کریں۔ سپریم کورٹ قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ اگر مرکز کو لگتا ہے کہ آپ کا مطالبہ جائز ہے تو وہ آگے قدم بڑھائے گی۔ آپ حکومت کے سامنے بات کریں، ہم ایسے معاملے پر کوئی حکم نہیں دیں گے۔سپریم کورٹ نے اس درخواست کی سماعت سے انکار کردیا، جس میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ فرضی بابا،یا فرضی روحانی گرو کے آشرم کو بند کیا جائے۔
چیف جسٹس اے بوبڈے نے کہا کہ عدالت کیسے فیصلہ کرے گی کہ یہ بابا فرضی ہے یا نہیں۔ درخواست گزار نے اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کی فہرست پیش کی، جس میں اس نے فرضی باباؤں کی فہرست جاری کی ہے۔ ایس اے بوبڈے نے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کیا ہے۔ ہم کسی بھی اکھاڑا کی بے عزتی نہیں کررہے ہیں جو فہرست بنائی گئی ہے، کیا اس میں باباؤں کی بات سنی گئی تھی؟ یہ ہم نہیں جانتے،یہ کسی ٹھیکیدار کی فہرست نہیں ہے کہ اسے بلیک لسٹ کیا جائے۔
درخواست گزار نے رام رہیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے باباؤں کی ایک فہرست ہے جس میں بہت سے لوگ قصوروار ہیں اور بہت سے مفرور ہیں۔ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے کہا کہ ہم اس ضمن میں کچھ نہیں کرسکتے۔ اگر آپ مرکزی حکومت کو میمورنڈم دیتے ہیں تو وہ اسے دیکھیں گے۔ اس کے بعد درخواست گزار نے درخواست واپس لے لی۔