حجاب معاملہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ اس ہفتہ آنے کا امکان
نئی دہلی،10؍اکتوبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک کے اڈپی سے شروع ہونے والا حجاب تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ اسی ہفتہ آنے کا امکان ہے۔ ذرائع کی مانیں تو سپریم کورٹ کے جج جسٹس ہیمنت گپتا کے ریٹائر ہونے سے پہلے فیصلہ سنایا جاسکتا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اس تعلق سے ملک کی اعلیٰ عدالت میں تیاری ہورہی ہے
یاد رہے کہ کرناٹک کے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی کو صحیح ٹہرانے کے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیاگیا ہے۔
حجاب تنازعہ کیس میں جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی بنچ نے 10 دن تک سماعت کے بعد 22 ستمبر2022 کو درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔
ان درخواستوں کی اس ہفتے سماعت متوقع ہے کیونکہ بنچ کی سربراہی کرنے والے جسٹس گپتا 16 اکتوبر2022 کو ریٹائر ہونے والے ہیں۔
کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہونے والے وکلاء نے اصرار کیا تھا کہ مسلم لڑکیوں کو کلاسوں میں حجاب پہننے سے روکنے سے ان کی پڑھائی خطرے میں پڑ جائے گی کیوں کہ انہیں کلاسوں میں جانے سے روکا جا سکتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی کچھ وکلاء نے اس معاملے کو پانچ رکنی آئینی بنچ کو بھیجنے کی بھی درخواست کی تھی۔ ساتھ ہی ریاستی حکومت نے دلیل دی تھی کہ کرناٹک حکومت کا فیصلہ مذہبی طور پر غیر جانبدار ہے۔
کرناٹک ہائی کورٹ نے 15 مارچ2022 کو اڈپی کے گورنمنٹ پری یونیورسٹی گرلز کالج کی مسلم طالبات کی طرف سے دائر درخواستوں کو خارج کر دیا تھا، جس میں کلاس رومز کے اندر حجاب پہننے کی اجازت مانگی گئی تھی۔
اس کے ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ حجاب اسلام میں لازمی مذہبی عمل کا حصہ نہیں ہے۔ اس کے بعد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں کئی عرضیاں دائر کی گئیں تھیں۔