آبادی پر قابو پانے کیلئے قانون کی مانگ پر سپریم کورٹ کی مرکز کو نوٹس

Source: S.O. News Service | Published on 9th August 2022, 10:59 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 9؍اگست(ایس او نیوز؍ایجنسی) سپریم کورٹ نے آبادی کنٹرول کیلئے قانون بنانے کے مطالبے کو لے کر مذہبی رہنما دیوکی نندن ٹھاکر کی درخواست پر مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت اشونی اپادھیائے کی پہلے سے زیر التوا درخواست کے ساتھ اس معاملے کی بھی سماعت کرے گی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کے صاف ہوا، پانی، خوراک، صحت اور روزگار تک رسائی کے حق کو یقینی بنانے کیلئے پاپولیشن کنٹرول ایکٹ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ لا کمیشن دیگر ترقی یافتہ ممالک میں آبادی کنٹرول کی پالیسیوں کو دیکھنے کے بعدبھارت کیلئے تجاویز دے۔فروری 2021 میں مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ خاندانی منصوبہ بندی کرنے کیلئے لوگوں کو مجبور نہیں کر سکتے ہیں کیونکہ اس سے آبادی کے تناظر میں بگاڑ پیدا ہوگا۔

مرکزی وزارت صحت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملک کے لوگوں پر جبراً خاندانی منصوبہ بندی کو مسلط کرنے کے خلاف ہے۔ مرکزی حکومت نے کہا کہ ملک میں خاندانی بہبود کا پروگرام رضاکارانہ ہے جس میں جوڑے اپنے خاندان کے سائز کا فیصلہ کر سکتے ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق خاندانی منصوبہ بندی کے طریقے اپنا سکتے ہیں۔ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ بچوں کی ایک خاص تعداد کو جنم دینے کی کوئی بھی پابندی نقصان دہ ہوگی۔اشونی اپادھیائے نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی جسے ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ آبادی کنٹرول سے متعلق پالیسی بنانا حکومت کا کام ہے۔

اشونی اپادھیائے نے عرضی خارج کرنے کے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ ملک میں بڑھ رہے جرائم اور روزگار کی کمی کے ساتھ ساتھ وسائل پر بوجھ بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ بڑھتی آبادی ہے۔ عرضی میں جسٹس وینکٹ چلیا کی سربراہی میں آئین کے کام کاج کا جائزہ لینے کیلئے قومی کمیشن میں سفارش کردہ اقدامات پر عمل درآمد کی مانگ کی گئی ہے۔ کمیشن نے اپنی سفارشات میں کہا تھا کہ آبادی پر قابو پانے کیلئے آئین میں قانون بنانے کی ضرورت ہے۔ کمیشن نے آئین کے آرٹیکل 47 / اے کے تحت آبادی کنٹرول کیلئے قانون بنانے کی بات کی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین میں اب تک 125 تبدیلیاں کی جا چکی ہیں۔ سیکڑوں نئے قوانین بنائے گئے لیکن آبادی کنٹرول کے حوالے سے کوئی قانون نہیں بنایا گیا۔ آبادی کنٹرول قانون بنا تو ملک کے آدھے مسائل ختم ہو جائیں گے۔ عرضی میں کہا گیا کہ عدالت مرکزی حکومت کو دو بچوں کیلئے قانون بنانے کی ہدایت دے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ دو سے زائد بچے رکھنے والوں کو ووٹ کے حق، جائیداد کے حق اور دیگر کئی حقوق سے محروم کرنے کیلئے گائیڈ لائنز جاری کی جائیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی آبادی چین کی آبادی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔ ملک کی 20فیصد آبادی کے پاس آدھار نہیں ہے۔ ملک میں کروڑوں روہنگیا اور بنگلہ دیشی آباد ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ آبادی کنٹرول کے بغیر سوچھ بھارت اور بیٹی بچاؤ مہم کامیاب نہیں ہو سکتی۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...