بابری مسجد انہدام کا مجرم کون؟ 31؍اگست تک سماعت کی تکمیل اورفیصلہ سنایاجائے:سپریم کورٹ

Source: S.O. News Service | Published on 9th May 2020, 11:44 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،9؍مئی(ایس او نیوز؍ایجنسی) بابری مسجد ملکیت ایک سازش کے تحت مسلمانوں سے چھین کر ہندوؤں کو دے دی گئی،لیکن اس کا فیصلہ سناتے وقت اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہاتھاکہ بابری مسجد توڑنا ایک غلطی تھی- سپریم کورٹ میں 6دسمبر 1992کو بابری مسجد توڑنے والوں اور اس کی سازش رچنے والوں کے خلاف معاملہ چل رہاہے- اس کا اصل مجرم کون ہے؟اس پرسماعت کے بعد فیصلہ آناہے-اسی کے پیش نظربابری مسجدشہادت کیس میں سپریم کورٹ نے سماعت مکمل کرنے کیلئے 31 اگست 2020 تک کا وقت دیاہے-

عدالت نے کہاہے کہ لکھنؤمیں سی بی آئی کی خصوصی عدالت اگست کے آخر تک اس کیس کو مکمل کرے اور اپنا فیصلہ دے- سی بی آئی عدالت اگست کی آخری تاریخ کی خلاف ورزی نہ کرے- سی بی آئی عدالتوں کو ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات کا استعمال کرناچاہیے-بی جے پی کے سنیئرلیڈروں ایل کے اڈوانی،مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی، کلیان سنگھ اور دیگرکے خلاف مقدمہ چل رہا ہے، جس میں سپریم کورٹ نے مزیدتوسیع کردی ہے- خصوصی جج ایس کے یادو نے سپریم کورٹ کو خط لکھ کر توسیع کی درخواست کی تھی- 20/ اپریل کو، 9 ماہ کی تحدیدمکمل ہوچکی ہے-19 جولائی کو لکھنؤ کی سپریم کورٹ بابری مسجد انہدام کیس کی سازش کی سماعت ایل کے اڈوانی، ایم ایم جوشی، اوما بھارتی، کلیان سنگھ اور دیگر کے خلاف کررہی ہے-

سی بی آئی عدالت کے خصوصی جج کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ نوماہ میں مقدمے کی سماعت مکمل کریں اور فیصلہ دیں - اس کے ساتھ ہی، بینچ نے سی بی آئی جج ایس کے یادوکی ریٹائرمنٹ کی میعاد 30 ستمبر کو مقدمے کی تکمیل تک بڑھانے کا حکم جاری کیا تھا- فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس آر ایف نریمن کی سربراہی میں بنچ نے ہدایت کی تھی کہ جج 6 ماہ میں سماعت مکمل کریں گے اور تین ماہ میں فیصلہ لکھیں گے-در حقیقت خصوصی جج ایس کے یادونے مئی میں لکھے گئے خط میں عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا تھا کہ وہ 30 ستمبر 2019 کوریٹائر ہو رہے ہیں، جب کہ اس مقدمے کی سماعت میں 6 ماہ کا وقت لگے گا- بنچ نے کہاتھاکہ یہ ایک ہائی پروفائل کیس ہے اور اس مقدمے کی سماعت اسی جج کے ذریعہ ہونی چاہیے-

معاملہ کیاہے:6 دسمبر 1992ء کو آر ایس ایس اور اس کے اتحادیوں نے لگ بھگ ڈیڑھ لاکھ افراد مسجد کے پاس جمع کر لیے- اس دوران میں بی جے پی کے رہنماؤں نے تقریریں بھی کیں جن میں اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی قابل ذکر ہیں - چند ہی گھنٹوں میں مجمع میں ہیجان پھیلنے لگا اور نعرے بلند ہونے لگے- مسجد پر حملے کے پیشِ نظر پولیس کا پہرہ لگا دیا گیا- تاہم دوپہر کے وقت ایک نوجوان پولیس کو چکمہ دے کر مسجد پر چڑھ گیا اور زعفرانی جھنڈا لہرا دیا- ہجوم نے اسے حملے کی نشانی سمجھا اور مسجد پر چڑھ دوڑے- پولیس کی تعداد انتہائی کم اور غیر مسلح تھی، سو وہ اپنی جان بچا کر بھاگ نکلے- ہجوم نے کلہاڑیوں، ہتھوڑوں اور دیگر اوزاروں سے حملہ کر کے مسجد کو چند ہی گھنٹوں میں منہدم کر دیا-اس کے علاوہ ہندوؤں نے شہر کی کئی دیگر مساجد بھی توڑ ڈالیں -2009ء میں جسٹس منموہن سنگھ لبرہین نے ایک رپورٹ مرتب کی جس میں 68 /افراد کو بابری مسجد کے انہدام کا مرتکب قرار دیا گیا، ان میں زیادہ تر بی جے پی کے رہنما تھے- ان میں واجپائی، اڈوانی اور جوشی وغیرہ شامل تھے- اْس وقت کے اترپردیش کے وزیرِ اعلیٰ کلیان سنگھ پر بھی تنقید کی گئی کہ انہوں نے ایسے سرکاری افسروں اور پولیس اہلکاروں کو وہاں تعینات کیا جن کے متعلق یقین تھا کہ مسجد کے انہدام کے وقت وہ خاموش رہیں گے-انجو گپتا اْس روز اڈوانی کی سکیورٹی کے سربراہ تھے، انہوں نے بتایا کہ اڈوانی اور جوشی کی تقریروں نے مجمع کو مشتعل کیا-

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔