حکومت اسپیکر کے اختیارات پر دوبارہ غور و خوض کرے : سپریم کورٹ

Source: S.O. News Service | Published on 22nd January 2020, 11:55 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،22/جنوری (ایس او نیوز/یو این آئی) سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کو منگل کے روز مشورہ دیا کہ وہ اراکین پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی کو نااہل قرار دینے کے معاملے میں پارلیمنٹ کے اسپیکر کے اختیارات پر دوبارہ غوروخوض کرے۔سپریم کورٹ نے صلاح دی ہے کہ سبکدوش ججوں کی کمیٹی کو رکنیت رد کرنے یا برقرار رکھنے کا حق دیا جائے۔ یہ کمیٹی یا کوئی ٹریبونل برسوں کام کرے جہاں رکنیت سے متعلق مسائل حل کیے جائیں۔

جسٹس آر ایف نریمن کی صدارت والی بینچ نے منی پور کے وزیر جنگلات ٹی شیام کمار کی نا اہلیت کے معاملے پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کسی بھی رکن پارلیمنٹ یا رکن اسمبلی کی رکنیت رد کرنے میں اسپیکر کے اختیارات پر غوروخوض کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اسپیکر کی وفاداری ایک پارٹی کےساتھ ہوتی ہےاور وہ غیر جانبدار نہیں ہوسکتا۔

سپریم کور ٹ نے پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ اس پر غوروخوض کرکے قانون بنائے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ اسپیکر کسی نہ کسی سیاسی پارٹی کا ہوتا ہے اس لیے وہ غیرجانبدار فیصلے نہیں کر سکتا۔ سپریم کورٹ نے منی پوراسمبلی کے اسپیکر سے کہا کہ وہ ٹی شیام کمار کی نااہلیت پر چار ہفتے میں فیصلہ کریں۔ اگر اسپیکر چار ہفتے میں فیصلہ نہیں کرتے ہیں تو عرضی گزار بھی سپریم کورٹ آسکتے ہیں۔

غور طلب ہے کہ کانگریس کے رکن اسمبلی فیض الرحیم اور کے میگھ چندر نے وزیر ٹی شیام کمار کو نااہل ٹھہرائے جانے کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔

کانگریس نے اراکین پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی کو نااہل قرار دینے کے معاملے میں ایوان کے اسپیکر کے اختیارات کے تعلق سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ملک کے سیاسی منظر نامے میں تبدیلی آئے گی ۔

کانگریس کے سینئر لیڈر کَپل سبل نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ اس فیصلے سے پارلیمنٹ کو آئین کی دسویں فہرست میں تبدیلی کرنی پڑے گی اور ایسا کرنے پر ارکان کو نااہل قراردینے کے معاملے میں اسپیکر کی من مانی ختم ہو جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ اس فیصلے میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ ارکان کی اہلیت کے سلسلے میں اسپیکر کو تین ماہ کے اندر اندر اپنا فیصلہ دینا ہے ۔ اس میں بڑی بات یہ ہے کہ اگر فیصلہ تین ماہ میں نہیں ہوتا ہے اور اس میں دیر لگتی ہے تو اسپیکر کو تاخیر کی وجوہات بتانی ہو گی ۔ فیصلے کے مطابق پارلیمنٹ کو ایک آزاد ٹربیونل بنانا ہے جس کو اس سلسلے میں رولنگ دینی ہے ۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے منی پور کے وزیر جنگلات ٹی شيام کمار کی نااہلی کے معاملے پر فیصلہ سناتے ہوئے آج پارلیمنٹ کو مشورہ دیا کہ وہ اراکین پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی کو نااہل قرار دینے کے معاملے میں اسپیکر کے اختیارات پر پھر سے غور کرے ۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اسپیکر کسی نہ کسی سیاسی پارٹی سے ہوتا ہے اور وہ غیر جانبدارانہ فیصلے نہیں لے سکتا ،لہذا ریٹائرڈ ججوں کی کمیٹی کو رکنیت منسوخ کرنے یا برقرار رکھنے کا حق دیا جانا چاہئے ۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...