جمہوریت، آئین اور سکیولر زم کو بچانے کیلئے کانگریس کو مضبوط کرنا ضروری

Source: S.O. News Service | Published on 17th November 2021, 8:43 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،17؍نومبر(ایس او نیوز؍رضوان اللہ خان) بنگلورو شہر میں کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے اقلیتی شعبہ کے نئے چیرمین کے عبدالجبار کے عہدہ سنبھالنے کی تقریب کانگریس کی سیاسی طاقت کے مظاہرہ کا زبردست پلیٹ فارم بن گئی - توقع سے زیادہ لوگوں کی اس پروگرام میں شرکت اور پارٹی کارکنوں میں جوش و خروش سے پارٹی کے قائدین بہت متاثر ہوئے - بنگلور و پیالیس کے نلپاڈ پویلین میں منعقدہ اس پروگرام میں بیشتر مقررین نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو متنبہ کیا کہ کسی بھی حال میں وہ اپنے داخلی اتحاد کو کمزور ہونے نہ دیں - جذباتی معاملات میں مسلمانوں کو الجھا کر ان کی سیاسی طاقت کو منتشر کرنے کی کوشش ہو تی رہی ہے آئندہ بھی ہو گی- لیکن مسلمانوں کو سیاسی سمجھ بوجھ اور حکمت عملی کے ساتھ اس ملک کے دستور اور سکیولر زم کو بچانے کیلئے کانگریس کا ساتھ دینے کا فیصلہ لینا چاہئے-

عمران پرتاپ گڑھی: آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبے کے چیرمین عمران پرتاپ گڑھی نے اپنے خطاب میں مسلمانوں کو بار بار یہی آواز دی کہ کرناٹک میں اپنے آپ کو اس طرح نہ بکھرنے دیں جس طرح اتر پردیش کے مسلمان بکھر گئے اورگزشتہ پانچ سال سے اس انتشار کا خمیازہ بھگت رہے ہیں - کے پی سی سی اقلیتی شعبہ کے ذریعہ بنیادی سطح پر مسلم قیادت کو منظم کرنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عبد الجبار نے جس جوش اور حوصلے کے ساتھ اقلیتی شعبے کی صدارت سنبھالی ہے اس سے انہیں یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں وہ ریاست کے تمام اضلاع کا دور ہ کریں گے اور مقامی سطح پر پارٹی کے قائدین کو اعتماد میں لے کر کام کریں گے- مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ عوام کو درپیش مہنگائی، بے روزگاری اورعدم تحفظ کے مسائل پر توجہ دینے کی بجائے برسراقتدار پارٹی ہندو مسلم کی سیاست میں لگی ہوئی ہے اور دو فرقو ں کے درمیان نفرت کو ہوا دے کر ملک میں بھائی چارگی کے ماحول کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے -گزشتہ 70سال سے ملک کی اقلیتوں نے کانگریس پر بھروسہ کیا ہے آئندہ بھی ان کا اعتماد کانگریس کے ساتھ رہے گا - انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک میں اگر جمہوریت کو ختم کرنا ہو تو سب سے پہلے اقلیتوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اس ملک میں یہی ہو رہا ہے سب سے پہلے اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے -

ڈی کے شیو کمار: کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ڈی کے شیو کمار نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اس بات کو ایک بار پھر دہرایا کہ کانگریس پارٹی میں شخصیت پرستی کیلئے کوئی جگہ نہیں - جلسہ کے دوران نعرے بازی کر کے سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا کی تقریر میں رخنہ ڈالنے کی کوشش پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی میں اس طرح کی حرکتوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا - ایسی حرکتوں کے مرتکب عناصر کو کانگریس دفتر سے باہر پھینک دیا جائے گا-انہوں نے کہا کہ ملک کو آزادی اور ایک سکیولر اور انصاف پر مبنی آئین کانگریس کی بدولت ہی ملا ہے -

انہوں نے کہا کہ ملک جب کورونا وائرس کے سنگین بحران سے گزررہا تھا تو اس وقت ملک کے مسلمانوں نے انسانیت کا جو مظاہرہ کیا اسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا- حکومتیں جہاں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی مسلسل بے حرمتی کر رہی تھیں - مسلمانوں نے بلا لحاظ مذہب و ذات پات ہر مرنے والے کو کندھادیا اور اس کی باوقار آخری رسومات ادا کیں - انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں اگر کانگریس 78/اسمبلی سیٹوں پر کامیاب ہوسکی ہے تو ان میں سے 37سیٹوں پر کامیابی کا دارو مدار صرف مسلمانوں پر رہا ہے-اگر ریاست کے مسلمانوں نے ایک ہو کر کانگریس کا ساتھ نہ دیا ہوتا تو کانگریس شاید 40سیٹیں بھی نہ جیت پاتی- ہانگل میں پارٹی کی کامیابی اور سندگی میں پارٹی کے امیدوار کو اگر 60ہزار سے زیادہ ووٹ ملے تو اس کیلئے مسلمانو ں کا اتحاد ذمہ دار ہے - مسلمانوں کے جذبہ خوداری کو سلام کرتے ہوئے شیو کمار نے کہاکہ یہ قوم کسی پر انحصار کرنے والی نہیں بلکہ خود روزگار کے مواقع کو اپنا کر خود اپنے پیرو ں پر کھڑنے والی قوم ہے-

ملیکارجن کھرگے: راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملیکارجن کھرگے نے کہا کہ بار بار یہ سوال کیا جاتا ہے کہ کانگریس نے اس ملک کیلئے کیا کیا ہے- اس ملک میں جمہوریت، آئین اور سکیولرزم کانگریس ہی کی دین ہے - بہت سارے لوگ کانگریس کا فائدہ اٹھاتے رہے اور اب وہی لوگ سوال کر رہے ہیں کہ کانگریس نے کیا کیا- انہوں نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ ملک کی جہد آزادی کی تاریخ کو مٹانے کی ناپاک سازش رچی جا رہی ہے اور آزادی کے دوران دی گئی قربانیوں کو بے کار قرار دے کر اسے بھیک بتایا جا رہا ہے -انہوں نے کہا کہ ملک کے کمزورطبقات کو ساتھ میں آکر جہد آزادی کے وقار کو مجروح کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دینا چاہئے انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اگر مضبوط ہو گی توملک مضبوط ہو گا ملک میں جمہوریت اور انصاف کو مضبوطی ملے گی - اگر کانگریس کمزور ہو گئی تو فاشسٹ قوتیں سراٹھائیں گی جس کا نمونہ اب ہمارے سامنے ہے-قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعہ ملک کے تعلیمی نظام کو زعفرانی رنگ دینے کی کوششوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ سرکاری دفاتر، وزارتوں اور ہر محاذ پر آر ایس ایس کے کارندوں کو بٹھا کر ملک کے پورے نظام کو تعصب اور نفرت سے بھرنے کی کوشش ہو رہی ہے - سی بی آئی اور انفورس منٹ ڈائرکٹوریٹ کے عہدیدارو ں کی میعاد میں 5سال کی توسیع کے فیصلہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ ایسے مرحلہ میں جبکہ پارلیمنٹ کا اجلاس صرف 14دن دور ہے - مودی حکومت نے آرڈننس کے ذریعے فیصلہ لے کر اس معاملہ میں اپنی عجلت کا ثبوت دیا ہے - انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس کی مخالفت کرے گی-

سدارامیا: سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کے پی سی سی اقلیتی شعبہ کے چیرمین بننے پر عبدالجبار کو مبارکباد دی اور کہا کہ کانگریس کی یہی کوشش رہی ہے کہ ملک کے تمام طبقات کو منظم کر کے ان کو ساتھ میں لے کر آگے بڑھے- انہوں نے عبدالجبار سے کہا کہ وہ ریاست میں تمام اقلیتی طبقات کو ساتھ میں لے کر آگے بڑھیں - اس سے پہلے کہ وہ اپنی بات آگے بڑھاتے سابق وزیر ضمیر احمد خان کے حامیوں کی طرف سے نعرے بازی کر کے ان کی تقریر میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی گئی جس پر برہم ہو کر سدارامیا نے نہ صرف اپنی تقریر ختم کردی بلکہ جلسے سے بھی نکل گئے - اس موقع پر خطاب کرنے والے دیگر کانگریس قائدین میں کے پی سی سی کے کارگزار صدر سلیم احمد، سابق وزیر کے جے جارج،سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر ویرپا موئیلی،کے ایچ منی اپا، رکن راجیہ سبھا سید ناصر حسین، کے پی سی سی کے کارگزار صدر ستیش جارکی ہولی، کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن ایچ کے پاٹل شامل ہیں - رکن اسمبلی این اے حارث نے خیر مقدمی خطاب کیااور جلسے کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی، کے پی سی سی اقلیتی شعبہ کے چیرمین عبدالجبار نے پارٹی کے تمام سینئر قائدین کی موجود گی میں اپنے پیشرو وائی سعید احمد کے ہاتھ سے پارٹی کا پرچم لے کر عہدے کا چارج سنبھالا اورپارٹی کی طرف سے دی گئی نئی ذمہ داری کو تمام کو اعتماد میں لے کر ادا کرنے کا عہدکیا-جلسہ کی نظامت محمد اعظم شاہد نے کی- نہ صرف شہر بنگلورو بلکہ ریاست کے متعدد اضلاع سے کانگریس کارکنوں کی بڑی تعداد اس جلسے میں موجود رہی- جلسے میں غیر متوقع طور پر بڑی تعداد میں لوگوں کی آمد کے سبب بیلاری مین روڈ پر گھنٹوں ٹرافک جام رہا- یہاں تک کہ سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا اور دیگر قائدین کو کافی دیر تک ٹرافک میں انتظار کرنا پڑا-

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...