سعودی عرب نئے "اکنامک زونز" کو جاپانی سرمایہ کاری کے لیے پُر کشش بنانے کا خواہاں
دبئی،23اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی)سعودی عرب اور جاپان ان دنوں مملکت کی جانب سے قائم کیے جانے والے خصوصی اکنامک زونز میں داخلے کے لیے جاپانی کمپنیوں کی سپورٹ بڑھانے پر کام کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں جاپان کی خارجہ تجارت کی تنظیمJETRO سعودی جانب کے ساتھ تعاون میں مصروف ہے تا کہ کاروباری ماحول تیار کر کے رواں سال کے دوران جاپانی کمپنیوں کا داخلہ آسان بنایا جا سکے۔
جاپان کی جانب سے سرمایہ کاری نظام کی قیود میں نرمی کرنے، کسٹم سے متعلق اقدامات اور کارروائی کو تیز تر بنانے اور بجلی کے نرخ میں کمی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ بات اقتصادی خبروں سے متعلق جاپانی اخبار The Nikkei کی ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔
سعودی عرب کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ مملکت کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے مزید پر کشش بنایا جائے۔ اس سلسلے میں مملکت کے اس منصوبے کو مرکزی حیثیت حاصل ہے جس میں تیل پر عدم انحصار کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔
جاپان اپنے طور پر مختلف صنعتوں میں تجارتی مواقع کو وسیع کرنے کے عمل کو سپورٹ کرے گا۔ ان میں لاجسٹک خدمات، خوراک اور طبی نگہداشت کے علاوہ صنعت کاری شامل ہے۔
سعودی عرب اس وقت نئے اقتصادی شہروں (Economic Cities) کے قیام کے ذریعے مملکت میں غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ یہ جدہ کے ساحلی شہر کے نزدیک پہلا خصوصی زون بھی شمار کیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ رواں سال کے دوران 4 مقامات کے بطور خصوصی زون انتخاب کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ ان میں دارالحکومت ریاض کے ہوائی اڈے کے اطراف کا علاقہ شامل ہے۔
جاپانی اخبار کے مطابق سعودی عرب مقامی باشندوں کی بھرتی کا اعلی تناسب چاہتا ہے جو جاپانی کمپنیوں کے مذکورہ زونز میں داخلے کے لیے بڑا چیلنج ہے۔
جاپان طویل عرصے سے سعودی تیل درآمد کرنے کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ اسی طرح دونوں ممالک کے درمیان قریبی اقتصادی تعلقات قائم ہیں تاہم دیگر شعبوں میں روابط کا دائرہ زیادہ وسیع نہیں۔
متعدد جاپانی کمپنیاں سعودی عرب میں کاروبار کرنے میں دل چسپی رکھنے کے باوجود معاملات کو آگے بڑھانے کے طریقہ کار سے ناواقف ہیں۔
سعودی عرب ،،، جاپان کی خارجہ تجارت کی تنظیمJETRO کے ذریعے خصوصی اقتصادی زونز میں توسیع کی سپورٹ مضبوط بنانے کے واسطے منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
دونوں ممالک اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ مختلف شعبوں میں جاپانی کمپنیوں کے دائرہ کار کو وسیع بنایا جائے۔ ان شعبوں میں سیاحت اور تفریح کا سیکٹر شامل ہے۔
جاپان کی جانب سے بھی سعودی معیشت کو متنوع بنانے اور مشرق وسطی میں استحکام کو یقینی بنانے کے سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔