سعودی عربیہ کو الوداع کہہ کر وطن لوٹنے کے بعدساحلی علاقے میں ICSE اور انگریزی میڈیم اسکولوں میں بڑھ گئے بچوں کے داخلے 

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 22nd July 2018, 8:39 PM | ساحلی خبریں | خلیجی خبریں | ریاستی خبریں |

بھٹکل 22؍جولائی (ایس او نیوز) سعودی عربیہ میں غیر وطنی باشندوں اور ملازمین کے تعلق سے نئے اور سخت قوانین سے پریشان ہو کر غیر رہائشی ہندوستانیوں کے وطن واپس لوٹنے کے بعد ان کے بچوں کو اسکولوں میں داخل کرانے  کا مسئلہ بھی کافی سنگین ہوگیا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ ریاست کرناٹک کے کسی بھی اسکول میں داخل  کرنے کی صورت میں کنڑا سبجیکٹ لینا لازمی  ہے۔ جو طلبا پرائمری اسکولوں میں داخلہ لیتے ہیں  تو اُن کے لئے زیادہ مسئلہ نہیں ہوگا، البتہ  ہائی اسکولوں میں داخلہ لینے والے  بچوں کو کنڑا معلوم نہ ہونے سے سنگین مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔

سعودی عربیہ کے شہروں میں  کاروبار یا ملازمت کے سلسلے میں جو ہندوستانی باشندے رہائش پذیر تھے ان میں زیادہ تعداد ساحلی کرناٹکا کی ہے اور اس میں سے ضلع جنوبی کینرا کے بعد بھٹکل  کے افراد کی کثیر تعداد  ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ایک سال کے اندر ساحلی علاقوں  کے تقریباً ایک ہزار سے زائد   خاندان اب تک اپنے اپنے شہروں کو واپس ہوئے ہیں۔ سعودی عربیہ کو الوداع کہہ کر بڑی تعداد میں لوگوں کے  لوٹنے کا ایک اثر یہ ہوا ہے کہ ساحلی علاقے کے انگلش میڈیم کے  سی بی ایس سی اور  آئی سی ایس ای  نصاب والے اسکولوں میں طلبہ کے داخلوں میں اضافہ نظر آرہا ہے، وہیں کچھ بچوں نے مدرسوں کا بھی رُخ کیا ہے۔ ایسے میں اس بات کی بھی اطلاع ملی ہے کہ کچھ بچوں نے کنڑا کو ترک کرنے کے لئے گوا کے اسکولوں میں بھی داخلہ لیا ہے۔

بھٹکل کے معروف شمس انگلش میڈیم اسکول کے سکریٹری طلحہ سدی باپا نے بتایا کہ  سعودی عربیہ میں زندگی کی مشکلات سے تنگ آکرجو لوگ وہاں سے اپنے بیوی بچوں کو وطن واپس بھیج رہے ہیں اس کی وجہ سے مقامی اسکولوں میں داخلے بڑھ گئے ہیں۔ حالیہ دنوں میں ہمارے اسکول میں سعودی سے آنے والے  55 طلبا کا داخلہ ہوا ہے۔  انہوں نے بتایا کہ ان کے اسکول میں آئی سی ایس ای نصاب کے تحت تعلیم دی جاتی ہے اور اس نصاب میں  آٹھویں اور نویں میں کنڑا زبان لازمی  ہے، لیکن  میٹرک میں کنڑا ضروری نہیں ہے۔ اسکول کے ٹیچر  محمد رضا مانوی نے بتایا کہ  پرائمری بچوں کو کنڑا پڑھانا کوئی مشکل بات نہیں ہے، مگر   ہائی اسکولوں کے بچوں کو کنڑا سکھانا آسان نہیں ہے، البتہ انہوں نے بتایا کہ اسکول میں بچوں کو کنڑا کی تعلیم دینے  الگ سے کوچنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔

کئی سالوں سے سو فیصد کامیابی درج کرنے والے بھٹکل کے نونہال سینٹرل اسکول میں ویسے تو ریاستی نصاب تعلیم  دی جاتی ہے اور کنڑا لازمی ہے، مگر ان سب کے بائوجود یہاں  بیس طلبا نے داخلہ لیا ہے۔ نونہال کی پرنسپل محترمہ  گل آفروز کولا نے بتایا کہ چونکہ سعودی عربیہ سے لوٹ کر آنے والےطلبا کنڑا سے بالکل ناواقف ہیں، لہٰذا اُنہیں کنڑا کے لئے الگ سے کلاسس شروع کئے گئے ہیں ۔

قومی تعلیمی ادارہ انجمن حامئی مسلمین بھٹکل کے  ماتحت  سبھی اسکولوں میں حالانکہ ریاستی نصاب تعلیم  ہے، 21 بچوں نے داخلہ لیا ہے جس میں سات بچے ہائی اسکولوں میں اور 14 پرائمری اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔ اسی طرح سعودی سے لوٹنے والے  14 طلبا  کالجوں میں بھی داخل ہوئے ہیں۔

انجمن کے ایڈیشنل سکریٹری جناب اسحاق شاہ بندری نے بتایا کہ پرائمری اور ہائی اسکولوں سمیت انجمن کالج  میں بھی بچوں کو کنڑا سکھانے کے لئے خصوصی کوچنگ کا انتظام کیا گیا ہے اور ہر طرح کی سہولیات فراہم کی گئی ہے۔

اسی طرح کی  صورتحال شہر کے دوسرے معروف اور معتبر اسکولوں کی بھی ہے، جہاں سعودی سے واپس لوٹنے والے بچوں نے داخلہ لیا ہے۔  اس بات کی بھی اطلاع ملی ہے کہ سعودی سے لوٹنے والی کچھ لڑکیوں نے جامعات الصالحات میں بھی داخلہ لیا ہے۔

اُدھر مینگلور سے ملی اطلاع کے مطابق اس بار تقریباً 200افراد نے سعودی عربیہ کے اسکولوں سے اپنے بچوں کے ٹرانسفر سرٹفکیٹ نکال لیے ہیں۔ وہ سب وطن واپس لوٹ کر مینگلور  کے نجی اسکولوں میں اپنے بچوں کا داخلہ کروارہے ہیں۔ جس کی وجہ سے مینگلور کے اسکولوں میں بھی این آر آئی طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہوجائے گا۔‘‘

منگلورو کے اینا پویا اسکول کے نمائندے نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں ہمارے اسکول میں 20سے زائد  این آر آئی طلبہ کا داخلہ ہوا ہے۔‘‘

سعودی عربیہ سے واپس لوٹنے  والے بچوں کو  کنڑا سے ناواقفیت کے تعلق سے  پیش آنے والے  مسئلہ  سے  جب ریاست کے  وزیرتعلیم برائے ثانوی ایم رمیش کو واقف کرایا گیا تو انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ   ریاست کے لئے درپیش تعلیمی میدان میں یہ ایک نیا مسئلہ ہے، انہوں نے کہا کہ  میں اس وقت دہلی میں ہوں، پیر کو بنگلور لوٹتے ہی تعلیمی کمشنر سے اس مسئلہ پر گفتگو کروں گا اور متعلقہ اضلاع کی کمیٹیوں کی طرف سے حل ڈھوندھنے کی کوشش کروں گا۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

قطر میں بھٹکل مسلم جماعت کی خوبصورت عید ملن تقریب

بھٹکل مسلم جماعت کی طرف سے حسب سابق۲ شوال  مطابق ١١ اپریل  بروز جمعرات قطر کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر بھٹکلی احباب کے لئے عید ملن کے نام سے ایک گیٹ ٹوگیدر تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں بچوں نے اپنی گوناگو صلاحیتوں کا مظاہرہ پیش کرتے ہوئے شریک حاضرین سے داد و تحسین حاصل ...

متحدہ عرب امارات میں شدید بارش؛ نظام زندگی مفلوج، عمان میں 18 افراد جاں بحق

  متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور اس کے گردونواح میں منگل کو طوفانی بارش ہوئی۔ صورتحال ایسی ہو گئی کہ متحدہ عرب امارات میں ہر طرف پانی ہی پانی نظر آیا۔ سیلاب کے باعث کئی شہر جام ہو گئے۔ وہیں، پڑوسی ملک عمان میں شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب کے باعث 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

عمان میں سیلاب سے تباہی، 13 افراد جاں بحق، لاپتہ لوگوں کی تلاش جاری

مشرق وسطیٰ کے شہر عمان میں اس وقت سیلاب نے زبردست تباہی مچا رکھی ہے۔ اتوار سے ہی عمان میں سیلاب کا قہر دیکھنے کو مل رہا ہے اور پیر کے روز بھی موسلادھار بارش کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق اب تک اس سیلاب نے 13 لوگوں کی جان لے لی ہے اور کئی دیگر لاپتہ ہیں جن کی تلاش ...

سعودی عربیہ میں روڈ ایکسڈینٹ کے کیس میں پھنسا ہے بھٹکل کا ایک نوجوان؛ بھٹکل کمیونٹی جدہ اور بھٹکل مسلم خلیج کونسل سے مدد کی اپیل

  بھٹکل بیلنی کا ایک  28 سالہ نوجوان محمد خالد ابن محمد جعفر گذشتہ چار سال سے   سعودی عربیہ کے   تيماء  میں معمولی  روڈ ایکسیڈنٹ کے   ایک کیس میں بری طرح پھنس گیا ہے اور عدالت نے اُس پر 34500 ریال (قریب سات لاکھ ہندوستانی رقم ) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ اُس کی ...

سعودی عربیہ میں اندوہناک سڑک حادثہ؛ کرناٹک کے تین لوگ جاں بحق، بھٹکل کے قریب منڈگوڈ سے تھا تعلق

ریاست کرناٹک کے ضلع اُترکنڑا کے منڈگوڈ سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے تین افراد سعودی عربیہ میں عمرہ کی ادائیگی کے دوران اُس وقت جاں بحق ہوگئے جب سڑک پر تیز رفتاری کے ساتھ دوڑتی ہوئی ایک لینڈ کروزرجس پر یہ لوگ سوار تھے ، کا ایک پہیہ اچانک پنکچر ہوگیا اور گاڑی بے قابو ہوکر ...

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...