ریاض سمجھوتہ یمن میں جاری بحران کے خاتمے کی جانب اہم قدم ہے:سعودی کابینہ
ریاض 13 نومبر (آئی این ایس انڈیا)سعودی عرب کی وزارتی کونسل نے یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے درمیان اس ماہ کے اوائل میں الریاض میں طے شدہ سمجھوتے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے یمن میں جاری بحران کے خاتمے کی راہ ہموار ہوگی۔سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے زیر صدارت سعودی کابینہ کا اجلاس منگل کے روز الریاض میں ہوا۔اس میں الریاض سمجھوتے سمیت مختلف امور پر غور کیا گیا۔خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ یمن کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مدد وحمایت جاری رکھے گا اور وہ دوسرے ممالک کو بھی یمن میں مداخلت سے روکے گا تاکہ وہ اس کے ذریعے پورے خطے کو عدم استحکام سے دوچار نہ کرسکیں۔سعودی عرب کے وزیر برائے میڈیا ترکی الشبانہ نیایس پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے الریاض سمجھوتے کو سراہنے والے تمام ممالک سے اظہار تشکر کیا ہے اور یمن کی علاقائی سا لمیت اور خود مختاری کو یقینی بنانے کے لیے کوشوں کو سراہا ہے۔واضح رہے کہ یمن کی قانونی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل (ایس ٹی سی) نے پانچ نومبر کو’الریاض سمجھوتے‘ پر دستخط کیے تھے۔ فریقین میں یہ سمجھوتا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی نگرانی میں مذاکرات کے کئی ادوار کے بعد طے پایا تھا۔اس سمجھوتے کے تحت یمنی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کی عمل داری میں گورنریوں کے درمیان تعاون کو مربوط بنایا جائے گا۔ یہ دونوں فریق ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے مخالف ہیں اور عرب اتحاد کے شانہ بشانہ اس کے خلاف لڑائی میں شریک ہیں۔