سعودی عرب اور امارات کے درمیان کئی امور پر اتفاق
دبئی /28نومبر (آئی این ایس انڈیا) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے بدھ کے روز متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران اماراتی قیادت سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں رہ نماؤں کی زیر صدارت سعودی عرب۔ امارات کے درمیان قائم رابطہ کونسل کے اجلاس کی صدارت کی۔ ابوظبی میں ہونے والے اس اجلاس میں دو طرفہ تزویراتی شراکت کو فروغ دینے کے لیے 7 نئے اقدامات کا اعلان کیا گیا جن کی تفصیل ذیل میں پیش کی جا رہی ہے۔سعودی عرب امارات کی رابطہ کونسل کے دوسرے اجلاس کے دوران متعدد ترجیحی موضوعات میں کئی اسٹریٹیجک اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔یہ سات اسٹریٹیجک اقدامات ایگزیکٹو کمیٹی کے مابین مشترکہ منصوبوں پرکام کے اعلان کے چند ماہ بعد کیے گئے ہیں۔ گذشتہ روز ہونے والے اجلاس میں ان اقدمات کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ہے۔ یہ کونسل دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور تعلقات کو فروغ دینے کے لیے توانائی اور وسائل کا مشترکہ طور پر استعمال کرنے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کیلیے تشکیل دی گئی ہے۔ ذیل میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اسٹریٹیجک نوعیت کے سات اقدامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔متحدہ عرب امارات میں وزارت اقتصادیات کے ساتھ ریاست میں جنرل اتھارٹی برائے سیاحت اور قومی ثقافتی ورثہ کے مابین دونوں ممالک کے باشندوں کے لیے مشترکہ سیاحتی ویزا جاری کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اس سے دونوں ملکوں کے مابین سیاحت کے فروغ اور دونوں ممالک کی قومی معیشت میں سیاحت کی شراکت میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔سعودی عرب میں کسٹمز کی جنرل اتھارٹی اور متحدہ عرب امارات میں فیڈرل کسٹم اتھارٹی کے درمیان ٹریفک کے بہاؤ کو آسان بنانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے کا اعلان کیا گیا۔ اس اقدام کے نتیجے میں دونوں ممالک کے مابین کسٹم کوریڈور پر تجارتی ٹریفک کے بہاؤ میں آسانی پیدا ہوگی اور کسٹم تعاون میں اضافہ ہو گا۔ سال 2018ء میں کسٹم ورکنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے رہا جو کہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون سے چار گھنٹے پرآجائے گا۔اس اقدام کا مقصد دونوں ممالک کے مابین فوڈ سکیورٹی کے شعبے میں تعاون کرنا ہے تاکہ باضابطہ طور پر اور خاص طور پر اس خطے میں دونوں ممالک کو درپیش غذائی چیلنجوں پر قابو پانا یقینی بنایا جا سکے۔اس اقدام سے مشترکہ تعاون اور ایک محفوظ اور پائیدار خوراک کی فراہمی کے لییکام آسان ہوجائے گا۔سائبر سیکیورٹی کا مقصد دونوں ممالک میں سائبر سکیور ٹی کو بڑھانا اور ہر ملک کے لیے ایک قابل اعتماد سائبر اسپیس کی فراہمی کی حمایت کرنا ہے جس کے ذریعے الیکٹرانک خدمات اور لین دین کو محفوظ تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ دونوں ممالک کے مابین تعاون دونوں ممالک کو نشانہ بنانے والے سائبر حملوں کی روک تھام اور اس میدان میں مشترکہ کوششوں کو آگے بڑھانا ہے۔دونوں ممالک کے متعدد بینکوں کے مابین تجرباتی اور خصوصی بنیاد پر الیکٹرانک ڈیجیٹل کرنسی جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ جدید ٹکنالوجی کے طول وعرض اور مالی استحکام کو بڑھانے میں ان کی فزیبلٹی کا مطالعہ کیا جا سکے۔ رقوم کی منتقلی کے عمل کے اخراجات کو کم کرنا،اس بات کا جائزہ لینا کہ رقوم کی منتقلی سے دونوں ملکوں کو کس طرح کے خطرات درپیش ہو سکتے ہیں اور ان کے ساتھ کس طرح نمٹا جا سکتا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان استعمال ہونے والی ڈیجیٹل کرنسی کے اجرا کے تقاضوں کو سمجھنا اور ساتھ ہی دونوں ممالک میں ترسیلات زر کے نظام کے لیے ایک اضافی راستہ تلاش کرنا اور بینکوں کو براہ راست ترسیلات زر انجام دینے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کی اجازت دینا ہے۔مغربی ہندوستان میں ریاست مہاراشٹر میں 70 ارب ڈالر کی ابتدائی لاگت سے ایک جدید پیٹرو کیمیکل کمپلیکس کے ساتھ روزانہ 1.2 ملین بیرل کی گنجائش والی نئی خام تیل ریفائنری کی تعمیر میں سعودی عرب کے ساتھ متحدہ عرب امارات بھی تعاون کرے گا تاکہ سعودی خام تیل کے روزانہ کم از کم چھ لاکھ بیرل کی فراہمی کو محفوظ بنایا جا سکے۔ متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی مارکیٹ کے لیے کیمیائی موااد کے تبادلوں کی شرح اضافہ ہوگا۔اس اقدام کا مقصد ہندوستانی ریفائننگ اور پیٹرو کیمیکل مارکیٹ میں سعودی اور متحدہ عرب امارات کے خام تیل کی فروخت کے لیے وقف شدہ مراکز میں دونوں ملک مل کر کام کریں گے۔سعودی اماراتی یوتھ کونسل کے قیام کے اقدام کا مقصد دونوں ممالک میں نوجوانوں کے مابین شراکت کو مستحکم کرنا، ان کے مابین خیالات کا تبادلہ کرنا اور معاشرے کی ترقی میں اپنی صلاحیتوں کواستعمال کرنے کی کوششوں کو مربوط کرنا ہے۔یہ کونسل نوجوانوں کو مستقبل کے ترقیاتی نقطہ نظر کی ترقی میں ان کا حصہ ڈالنے اور فعال طور پر حصہ لینے کے لیے کام کرے گی تاکہ نوجوانوں کو مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کیا جاسکے۔