بھٹکل اورکاروار سمندر سے سیٹلائٹ فون استعمال کرنے کی خبر۔ ضلع ایس پی نے کہا: مجھے اس کا علم نہیں ہے

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 2nd October 2019, 1:28 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کاروار 2/اکتوبر (ایس او نیوز) اسرو کے حوالے سے ایک خبر گردش کررہی ہے کہ بھٹکل اور کاروار کے سمندری علاقے سے سیٹلائٹ فون کا استعمال ہورہا ہے۔ اس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ضلع شمالی کینرا کے ایس پی شیوپرکاش دیوراج نے واضح کردیا ہے کہ ہمارے علاقے میں اس طرح کے فون کالس کیے جانے کے بارے میں مجھے کوئی علم نہیں ہے۔

 دو تین دنوں سے یہ خبر عام ہوئی ہے کہ 9ستمبر کو کاروار سمندر میں 154کلو میٹر کے فاصلے سے سیٹلائٹ کال کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 7ستمبر کو شام پانچ بجے کے قریب کاروار ساحل سے سیٹلائٹ فون استعمال کیاگیا ہے۔اس سرگرمی کی نشاندہی اسرو نے کی ہے اور اس کی اطلاع مرکزی وزارت داخلہ کو بھیجی ہے۔  اس تعلق سے دریافت کرنے پر ضلع ایس پی نے کہا کہ عام طور پر مختلف ممالک سے آنے والے جہازوں میں سیٹلائٹ فون استعمال کیے جاتے ہیں۔اور اس تعلق سے خبریں موصول ہوتی رہتی ہیں۔ لیکن 6ستمبر اور 9ستمبر کو سیٹلائٹ فون استعمال کیے جانے کے تعلق سے مجھے کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

 ایس پی نے بتایا کہ ساحل سے سمندر میں 12کلو میٹر کی دوری تک ضلع پولیس کا دائرہ اختیار ہوتا ہے۔ 12سے24کلو میٹر تک کوسٹل سیکیوریٹی پولیس  اور 24کلو میٹر سے آگے3000کلو میٹر تک نیوی کا کنٹرول ہوتا ہے۔اس لئے سیٹلائٹ کال کیے جانے کا فاصلہ جو بتایا جارہا ہے وہ پولیس کے حدود میں نہیں آتا ہے۔

 بتایاجاتا ہے کہ اسرو کی طرف سے سیٹلائٹ فون استعمال کرنے کی خبر وزارت داخلہ کو روانہ کیے جانے کے بعد وزارت داخلہ نے دسہرہ کے موقع پر دہشت گردانہ کارروائی کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے ریاست میں چوکسی برتنے کی ہدایات جاری کی ہے۔لیکن نیوی کی طرف سے بھی اس تعلق سے کوئی بات سامنے نہیں آرہی ہے۔البتہ بھٹکل اور کاروار سمندری علاقے سے سیٹلائٹ فون کالس کیے جانے کی خبر سے عوام کے اندر فطری طور پر شکوک اور تشویش کا ماحول پید ا ہوگیا ہے۔
 

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...