ششی کلا کی100کروڑ مالیت کی املاک محکمہ آئی ٹی نے ضبط کرلی

Source: S.O. News Service | Published on 9th September 2021, 11:32 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 9؍ستمبر (ایس او نیوز) اے آئی اے ڈی ایم کے پارٹی سے برطرف کی گئی وی کے ششی کلا کی 100کروڑ روپئے مالیت کے اثاثے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے ضبط کرلئے ہیں۔ذرائع سے یہ اطلاع ملی ہے۔تمل ناڈو کے پیانوروگرام میں موجود24 ایکڑ زمین کامعاملہ ہے۔ 1991 اور 1996 کے درمیان جب جیا للیتا تمل ناڈو کی وزیراعلیٰ تھیں۔اس وقت ششی کلا نے یہ زمین خریدی تھی۔2014 میں ریاست کرناٹک کی ایک خصوصی عدالت کے سابق جج جان مائیکل کنہی نے سنائے گئے فیصلہ میں جیا للیتا ان کی قریبی ساتھی ششی کلا اوران کے رشتہ دارسدھاکرن سے تعلق رکھنے والے گیارہ جائیدادوں کو غیر قانونی طریقہ سے حاصل کردہ قرار دیتے ہوئے ان جائیدادوں کی فہرست جاری کی تھی۔1990 میں خریدی گئی اس املاک کی مالیت تقریباً20لاکھ روپئے بتائی گئی تھی۔ اب اس املاک کی مالیت مارکیٹ میں ایک سو کروڑ روپئے بتائی جارہی ہے۔ 2014 میں سنائے گئے فیصلہ کے تحت انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے اس پوری املاک کو ضبط کرکے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ بدعنوانی کے معاملات میں بنگلورو کی پراپنا اگراہارا جیل میں چار سال قید کی سزا کاٹنے کے بعد ششی کلا رہا ہو کر تملناڈو پہنچنے پر ان کے طرفداروں نے ششی کلا کاشاندار استقبال کیا تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...