'سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا' کرناٹک کے نصاب سے حذف
بنگلورو،13؍جون(ایس او نیوز) کرناٹک کی متعصب بی جے پی حکومت کی طرف سے تعلیمی نصاب کی ترتیب میں ایک اور دل آزار حرکت سامنے آئی ہے ۔ حکومت کی طرف سے نصاب کی ترتیب کے لئے تشکیل دی گئی روہت چکرورتی کی قیادت والی کمیٹی نے کرناٹک کے تعلیمی نصاب سے شاعر مشرق علامہ اقبال کے لکھے گئے ترانہ ہندی ’’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا“ کو نصاب سے ہٹا دیا ہے ۔ کانگریس نے نصاب میں کی گئی اس تبدیلی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ جب الوطنی کے معاملہ میں بی جے پی کا معیار دوہرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حب الو طنی پر مشتمل اس ترانے کو نصاب سے ہٹانے والے چکرورتی کے خلاف بی جے پی آواز کیوں نہیں اٹھارہی ہے ۔ اگر واقعی بی جے پی حب الوطنی ہے تو اس ترانے کو نصاب سے حذف کئے جانے کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے ۔ سابق وزیر اعلی سدارامیا نے روہت چکرورتی کی طرف سے تعلیمی نصاب کی ترتیب میں کی گئی تبدیلیوں پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے بدعا کی ہے کہ کمسن بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کا گھر برباد ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ روہت چکرورتی ایک پاگل ہے جس نے تعلیمی نصاب سے اس ملک کے آئین ساز ڈاکٹر امبیڈکر کو ہی حذف کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ نصاب کی ترتیب کے مرحلہ میں امبیڈ کر کی تو ہین درست نہیں ۔انہوں نے کہا کہ صرف امبیڈ کر ہی نہیں بلکہ بسونا، کویمپو اور دیگر معزز ترین شخصیات کو نصاب سے نکالا گیا ہے، اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ اس کمیٹی نے کمسن بچوں کے ذہنوں میں فرقہ پرستی کا زہر بھر نے کے لئے کس قدر کام کیا ہوگا۔