بھٹکل کے نستار ساحل سے غیر قانونی طور پر ریت نکالنے کے خلاف ماہی گیروں نے کاروار پر پہنچ کر دیا ڈپٹی کمشنر کو میمورنڈم
بھٹکل 8؍ ستمبر (ایس او نیوز) بھٹکل تعلقہ کے منڈلّی پنچایت حدود کے نستار ساحل سے سمندری ریت غیر قانونی طور نکالے جانے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ماہی گیروں کے ایک وفد نے کاروار پہنچ کر ڈپٹی کمشنر کو ایک میمورنڈم پیش کیا ۔
ماہی گیروں کے وفد نے ڈپٹی کمشنر کو بتایا کہ ساحل سمندر پر واقع ذخیرےسے رات کے وقت غیر قانونی طورپر ریت نکالنے کا سلسلہ بہت مدت سے چلا ہوا ہے ۔ اس میں سمندری ریت کو ندیوں سے نکالی گئی ریت میں ملا کر فروخت کرنے والے بااثر افرد کے گروہ شامل ہیں ۔ اس کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے خلاف ریت نکالنے والے گروہ حملے کرتے ہیں اس لئے اس علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول پید اہوگیا ہے۔ماہی گیری کے پیشے سے وابستہ خاندانوں کے لئے یہ غیر قانونی ریت کاکاروبار ایک بڑی مشکل کا سبب بنتا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں مقامی افسران کے پاس بارہا شکایت کی گئی ہے مگر ا س پر روک لگانے کے لئے کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ چونکہ سمندر کے اس کنارے پر اسکول اور رہائشی گھر موجود ہیں اس لئے سمندری کٹاؤ کابہت بڑا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ سمندری اچھال کے وقت موجیں گھروں کے قریب پہنچنے لگی ہیں، کیونکہ سمندرلہروں سے تحفظ کی یہ قدرتی ریت کی دیوار کمزور ہوتی جارہی ہے۔
وفد کے اراکین نے میمورنڈم کے ذریعے ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے فوراً اس غیر قانونی کاروبار پر روک لگانے کے اقداما ت کریں۔ میمورنڈم قبول کرتے ہوئےڈی سی نے وفد کے اراکین سے کہا کہ وہ اس کاروبار میں افراد کے نام اور شناخت انہیں بتائیں، وہ ضرور اس ضمن میں مناسب اقدام کریں گے ۔