نیو یارک 12 اگست(ایس او نیوز):متنازع کتاب شیطانی آیات کا مصنف، شاتم رسول اور مسلمانوں میں سب سے زیادہ ناپسندیدہ سمجھے جانے والے شخص سلمان رشدی پر امریکہ میں کسی شخص نے چاقو سے حملہ کردیا. واردات جمعہ کی صبح امریکی ریاست نیویارک کے شوٹاکوا میں اس وقت پیش آئی جب وہ ایک تقریب سے خطاب کے لئے اسٹیج پر پہنچا تھا۔ 75 سالہ سلمان رشدی جس کی متنازع کتاب سامنے آنے کے بعد اس کے خلاف 1989 میں ایرانی حکام نے موت کا فتوی جاری کیا تھا، برسوں سے رو پوشی اور پولس سیکورٹی میں زندگی گزارنے پر مجبور تھا۔
میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق جمعہ کی صبح قریب گیارہ بجے تقریب میں موجود ایک شخص نے ان پر اسٹیج پر چڑھ کر حملہ کیا. بتایا گیا ہے کہ واقعے کی سامنے آنے والی ایک ویڈیو کے مطابق لوگوں کو اسٹیج کی طرف بھاگتے ہوئے اور حملہ آور کو قابو میں کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے.
سی این این کے مطابق ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ سلمان رشدی پر حملے کے بعد وہ اسٹیج پر ہی گر گیا۔ مجھے یہ معلوم نہیں ہے کہ ان پر چاقو سے حملہ ہوا یا مکے مارے گئے۔ ڈیلی میل کے مطابق ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ اسٹیج پر بیٹھے ہوئے سلمان رشدی کے پیچھے سے حملہ آور آیا اور چاقو سے حملہ کردیا۔ حملہ آور نے سلمان رشدی پر چاقو کے 10 سے 15 وار کیے جن میں سے ایک وار گردن پر کیا گیا۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق حملہ کے بعد رشدی کی انکھوں کی طرف سے اور گال پر سے خون بہہ رہا تھا اور فرش پر بھی خون ہی خون تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق حملے کے فوری بعد سلمان رشدی کو طبی امداد کے لئے بذریعہ ہیلی کاپٹر وہاں سے لے جایا گیا اور حملہ آور کو حراست میں لیا گیا۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں اسٹیج پر خون کے دھبے تھے۔ جب کہ ایک تصویر میں اسٹریچر پر لیٹے سلمان رشدی کو شدید زخمی حالت میں دیکھا گیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق ڈاکٹر ریتا لینڈ مین اس تقریب میں ہی موجود تھیں جہاں سلمان رشدی پر حملہ ہوا اور انہوں نے رشدی کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی۔ خاتون ڈاکٹر نے نیو یارک ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رشدی پر چاقو سے حملہ کیا گیا، ان کے جسم پر چاقو کے کئی زخم تھے جن میں سے ایک زخم اس کی گردن کے دائیں طرف تھا۔ خاتون ڈاکٹر کے مطابق سلمان رشدی اسٹیج پر اپنے ہی خون میں نہایا ہوا تھا مگر زندہ تھا،موقع پر موجود لوگ آوازیں لگا رہے تھے کہ یہ زندہ ہے، یہ زندہ ہے۔
دوسری جانب ریاست نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے تصدیق کی ہے کہ سلمان رشدی زندہ ہے اور اسے طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔