سلمان خورشید نے ظاہر کیاکانگریس کی ہار کا خدشہ، کہا، لیڈر پارٹی چھوڑ رہے ہیں
نئی دہلی،9اکتوبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) مہاراشٹر اور ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بھلے ہی جنگ بی جے پی بمقابلہ کانگریس ہو لیکن ایک جنگ کانگریس کے اندر بھی ہے۔انتخابی موسم میں پارٹی کے سینئر لیڈر باغی ہو رہے ہیں۔اس کا اثر پارٹی کو انتخابات کے نتائج میں دیکھنے کو ملے گا۔خود کانگریس کے سینئر لیڈر اورسابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے شکست کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔خورشید نے انٹرویو میں کہا کہ شاید کانگریس آنے والے اسمبلی انتخابات بھی نہیں جیت سکے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کا تصادم اس قدر بڑھ گیا ہے کہ وہ اپنا مستقبل بھی یقینی کر پانے کے قابل نہیں ہے۔سلمان خورشید نے کہا کہ کانگریس سے مسلسل لیڈروں کو چھوڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔مئی میں لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد اس پر قابو پانے میں کافی دیر لگا دی۔انہوں نے مزید کہاکہ واقعی ایک ساتھ اس کا تجزیہ نہیں کیا کہ کیوں لوک سبھا انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا،ہمارا سب سے بڑا مسئلہ رہا کہ ہمارے لیڈر نے عہدہ چھوڑ دیا۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی شکست کے بعد راہل گاندھی نے جلدبازی میں عہدہ چھوڑ دیا،اگست میں ان کی ماں کو صدر بنایا گیا۔صدرکاانتخاب اکتوبر میں اسمبلی انتخابات ختم ہونے کے بعد ہو سکتا ہے۔سابق مرکزی وزیر نے کہاکہ راہل گاندھی کے استعفیٰ کے بعد ایک خالی پن جیسا ہے۔سونیا گاندھی نے مداخلت کی ہے،لیکن صاف پیغام ہے کہ وہ ایک عارضی بندوبست کے طور پر ہیں،میں ایسا نہیں چاہتا۔انہوں نے کہاکہ میں نہیں چاہتاتھاکہ راہل گاندھی استعفیٰ دیں،میری رائے تھی کہ وہ عہدے پر رہیں،میں مانتا ہوں کہ کارکنان بھی یہی چاہتے تھے کہ وہ بنے رہیں اور قیادت کریں۔