روی چندرابھٹکل کے نئے تحصیلدار؛ بنگلورو سے تبادلہ ہوکر آنے والے آفیسر کو کورنٹائن نہ کرنے پر سابق ایم ایل اے نے جتایا اعتراض!

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 27th April 2020, 5:19 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 27/اپریل (ایس او نیوز)کورونا وباء میں گھری ہوئی ریاست میں لاک ڈاؤن کی مصیبتوں سے ابھی عوام راحت کا سانس بھی نہیں لینے پائے ہیں کہ  ریاستی حکومت نے بھٹکل جیسے کورونا ہاٹ اسپاٹ سے یہاں کے تحصیلدار کو ہٹاکر بنگلورو سے ایس روی چندرا کو نئے تحصیلدار کے طور پر نامز دکیا ہے۔ 

 جمعہ کے دن شام میں بھٹکل پہنچتے ہی انہوں سے پچھلے تحصیلدار و ی پی کوٹرولّی سے اپنے عہدے کا چارج بھی لیا۔خیال رہے کہ ڈی وائی ایس پی کی قیادت میں شہری اور مضافاتی سرحدوں پر بیریکیڈس لگا کرسیل ڈاؤن کیا گیا ہے۔ اس لئے اپنے عہدے کا چارج لیتے ہی تحصیلدار نے اسسٹنٹ کمشنر بھرت ایس کے ساتھ بھٹکل کے مضافات بیلنی، بندر، منڈلّی، کڈوین کٹے، جالی کے علاقے میں پہنچ کر معائنہ کیا۔ پھر دوسرے دن شیرالی، الویکوڈی، مرڈیشور، منڈلّی اور شہری علاقے میں دورہ کرکے حالات کا جائزہ لیا۔

 ایس روی چندرا نے 2006میں کے اے ایس کیڈر جوائن کیا تھا۔ اس سے قبل بنگلورو، وجیا پورا، باگلکوٹ اور بادامی میں مختلف علاقوں میں و ہ اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ 

 سابق ایم ایل اے نے جتایا اعتراض:     بنگلورو سے سفر کرکے بھٹکل  پہنچنے والے آفیسر کو کوارنٹاین کیے بغیر سیدھے ڈیوٹی انجام دینے کے لئے تعینات کیے جانے پر سابق ایم ایل اے منکال وئیدیا نے سخت اعتراض جتا یا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایاکہ کیا لاک ڈاؤن کے قوانین عوام کے لئے الگ اور افسران کے لئے الگ ہوتے ہیں؟

بھٹکل کورونا کا ایک ہاٹ اسپاٹ ہے۔اور ایسے وقت میں نئے تحصیلدار کو کوارنٹین کیے بغیر چارج لینے کی چھوٹ دیناایک قابل مذمت بات ہے۔کیونکہ ریاست میں بنگلورواورمیسورمیں کوروناوباء بڑے پیمانے پر پھیلی ہے۔اور ریاستی حکومت، ضلع شمالی کینرا کی انتظامیہ اوربھٹکل تعلقہ انتظامیہ کی جانب سے پہلے سے موجود تحصیلدار کا اچانک تبادلہ کردینا ایک حیرت کی بات ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ بنگلورویا دوسرے اضلاع اور مقامات سے آنے والے لوگوں کے لئے قانون کے مطابق کوارنٹین میں جانا لازمی ہے۔ اس کے باوجود نئے تحصیلدارکو طبی معائنے اور کوارنٹین کے بغیر سیدھے ڈیوٹی پر لگادینا کس طرح درست ہوسکتا ہے؟

منکال وئیدیا نے سوال کیا ہے کہ کیا عوام کے لئے قانون کا ایک پیمانہ اور افسران کے لئے دوسرا پیمانہ ہوتا ہے؟منکال وئیدیا نے کہا یہاں کے عوامی منتخب نمائندوں کی خاموشی بھی تعجب خیز ہے۔
 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل اور ہوناور میں جماعت اسلامی ہند کے زیراہتمام ’سوہاردا افطار کوٹا‘کاانعقاد: برادران وطن نے کیا مسجد اور نماز کا بھی  نظارہ

جب ہم آپس میں ایک دوسرے سے ملتےہیں ، بس میں سفر کرتےہیں تو دنیا بھر کی باتیں کرتے ہیں، سیاست، معیشت، تجارت، بازار وغیرہ پر بہت ساری باتیں کرتےہیں جب کبھی مذہب کے متعلق بات کریں تو فوراً ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں صاحب ہم سب آپس میں اچھے ہیں یہ مذہب کی باتیں کیوں؟ ۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ...

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...