آئی ایم اے فراڈ کیس کا ایک نیا موڑ، قدآور شخصیات راڈر پر، منصور خان نے سابق وزیر دیش پانڈے پر 5/کروڑ روپئے طلب کرنے کا الزام لگایا 

Source: S.O. News Service | Published on 16th September 2019, 12:46 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،16/ستمبر (ایس او نیوز) آئی ایم اے فراڈ کیس دن بدن نیا زاویہ اختیار کرتا جارہا ہے، اس کیس کے کلیدی ملزم اور آئی ایم اے کے سربراہ منصور خان نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق ریاستی وزیر اور سینئر کانگریس لیڈر آر وی دیش پانڈے نے آئی ایم اے کو 600کروڑ روپئے کا قرضہ حاصل کرنے کے لئے نو آبجیکشن سرٹی فکیٹ (این او سی) جاری کرنے کے عوض 5کروڑ روپئے کی رقم طلب کی اور یہ رقم ان تک پہنچائی گئی۔ اس کے ساتھ ہی ایک آئی پی ایس آفیسر کو دینے کے لئے مزید رقم کی مانگ رکھی۔بتایا جاتا ہے کہ سی بی آئی کی پوچھ گچھ کے دوران منصور خان نے سابق وزیر کے علاوہ آئی اے ایس اور کے اے ایس افسروں کے نام لئے ہیں جنہوں نے ان سے رقم کا تقاضہ کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ منصور خان کے اس انکشاف کے سبب سی بی آئی افسرں نے مسٹر دیش پانڈے کو پوچھ گچھ کے لئے طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق منصور خان نے سی بی آئی کے افسروں کو بتایا ہے کہ ان کی کمپنی کو مالی بحران سے نکالنے کے لئے درکار 600کروڑ کے قرضے کی منظوری کے لئے ریاستی محکمہ مالگزاری کی طرف سے ایک نو آبجیکشن سرٹی فکیٹ درکار تھی۔ اس کے لئے جب دیش پانڈے سے درخواست کی گئی تو انہوں نے اس کے عوص پانچ کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا اور یہ بھی کہا کہ سرٹی  فکیٹ جاری کرنے والے آئی اے ایس آفیسر کا بھی خیال رکھنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس رقم  میں سے آئی اے ایس آفیسر راج کمار کھتری کو بھی حصہ جانا چاہئے۔ اس ملاقات کے بعد دیش پانڈے کے پی اے گرو پر ساد اور ہری نے منصور خان سے رقم کا تقاضہ کرتے ہوئے  انہیں فون بھی کیا تھا۔ جس کے بعد انہوں نے کمپنی کے ڈائرکٹر نظام الدین کے ساتھ آر ٹی نگر میں موجود دیش پانڈے کی رہائش گاہ پہنچ کر ملاقات کی۔ پانچ کروڑ روپئے کی رقم کا انتظام نہ ہونے کے سبب انہوں نے گرو پرساد اور ہر ی کے فون اٹھا نا بند کردیا۔ اس دوران دیش پانڈے نے منصور خان کے ان الزامات کو بے ہودہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ منصور خان دو مرتبہ اس وقت کے رکن اسمبلی روشن بیگ کے ہمراہ ان کی رہائش گاہ پر آئے تھے اور ان کے لئے درکارنو ابجیکشن سرٹی فکیٹ کے بارے میں انہیں بتایا۔ اس وقت انہوں نے صرف اتنا کہا تھا کہ قانون کے  مطابق جو بھی ممکن ہواس کے لئے وہ افسرون کو ہدایت دے سکتے ہیں، اس کے بعد روشن بیگ یا منصور نے اس بارے میں ان سے کچھ نہیں کہا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...