آرٹی آئی کارکن قتل: سابق بی جے پی ایم پی دینو بوگھا سولنکی سمیت7 کو عمر قید
احمد آباد، 11 جولائی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) آر ٹی آئی کارکن امت جیٹھوا کے قتل معاملے میں سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت نے جمعرات کو سابق بی جے پی ایم پی دینو بوگھا سولنکی سمیت سات افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔امت جیٹھوا کا قتل گر جنگل کے علاقے میں غیر قانونی کان کنی کی سرگرمیوں کو بے نقاب کرنے کی کوشش میں کر دیا گیاتھا۔سی بی آئی جج کے ایم دوے نے سزا کے ساتھ سابق بی جے پی ایم پی سولنکی اور اس کے بھتیجے پر 15-15 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔بتا دیں کہ سابق بی جے پی ایم پی کا بھتیجا بھی معاملے میں ملزم ہے۔کورٹ نے جمعرات کو فیصلہ سناتے ہوئے سولنکی اور اس کے بھتیجے شیوا سولنکی کو قتل اور سازش کا مجرم ٹھہرایا گیا۔سولنکی 2009 سے 2014 تک جونا گڑھ کے ایم پی رہے۔کیس کے دیگر قصورواروں میں شیلیش پانڈیا، بہادرسنگھ وڈھیر، پنچن جی دیسائی، سنجے چوہان اور اداجی ٹھاکر شامل ہیں۔عدالت نے گزشتہ ہفتے تمام ساتوں ملزمان کو قتل کا مجرم ٹھہرایا تھا۔پیشے سے وکیل آر ٹی آئی کارکن جیٹھوا کا گر جنگل اور اس کے ارد گرد غیر قانونی کانکنی کو آر ٹی آئی درخواستوں کے ذریعے ظاہر کرنے کو لے کر گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ان کان کنی کی سرگرمیوں میں دینو بوگھا سولنکی شامل تھا۔بتا دیں کہ سال 2010 میں جیٹھوا نے گر جنگل میں اور اس کے ارد گرد غیر قانونی کانکنی کے خلاف مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی۔سولنکی اور اس بھتیجے کو اس معاملے میں مدعا علیہ بنایا گیا اور جیٹھوا نے غیر قانونی کان کنی میں ان کے ملوث ہونے کو دکھانے والے کئی دستاویزات پیش کئے۔مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کے دوران ہی جیٹھوا کو 20 جولائی 2010 کو گجرات ہائی کورٹ کے باہر گولی مار کر قتل کر دیا گیاتھا۔آغاز میں احمد آباد پولیس کی کرائم برانچ نے معاملے کی جانچ کی اور دینو سولنکی کو کلین چٹ دے دی تھی۔تحقیقات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے سال 2013 میں معاملہ سی بی آئی کو سونپا۔سی بی آئی نے نومبر 2013 میں سولنکی اور چھ دیگر کے خلاف چارج شیٹ دائر کیا تھا۔مئی 2016 میں سولنکی کے خلاف قتل اور مجرمانہ سازش کے الزام طے کئے گئے۔اس کے بعد آر ٹی آئی کارکن امت جیٹھوا کے والد بھکھابھائی جیٹھوا دوبارہ کیس شروع کرنے کے لئے ہائی کورٹ پہنچے۔عدالت نے 2017 میں نئے سرے سے مقدمہ چلانے کا حکم دیا۔مقتول آر ٹی آئی کارکن کے والد بھکھابھائی جیٹھوا نے عدالت کے فیصلے کے بعد کہاکہ ہماری عدلیہ وقت لیتی ہے لیکن اس نے آخر کار ہمارے خاندان کو انصاف فراہم کیا،یہاں تک کہ سولنکی جیسے مجرم سے بھی انصاف کیا۔