بی بی ایم پی کی حدود میں کورونا متاثرین کے ہاتھ پرمہر لگے گا، عوام میں ان لوگوں کو گھلنے ملنے سے روکنے کیلئے حکومت کا احتیاطی قدم:سدھاکر
بنگلورو،26؍مارچ(ایس اونیوز) ریاستی حکومت نے برہت بنگلورو مہانگر پالیکے کی حدود میں کورونا وائرس معاملوں میں شدید اضافہ کے پیش نظر یہ طے کیا ہے کہ شہر میں جن لوگوں کو کووِڈ پازیٹیو پایا جائے گا ان کے ہاتھ پر مہرلگادیا جائے گا۔ وزیر صحت ڈاکٹر سدھاکر نے یہ اعلان کیا۔
انہوں نے بی بی ایم پی کی حدود میں کورونا کی روک تھا م کے سلسلہ میں اعلیٰ افسروں کے ساتھ ایک میٹنگ کے بعدکہا کہ شہر بنگلورو میں 20/اور 40سال کی عمر کے لوگوں میں کورونا کے کیسس زیادہ ہونے کی شکایت سامنے آئی ہے۔ اس کے علاوہ جن افراد کی عمر 70سال سے زیادہ ہے اوراگر وہ کورونا کا شکار ہو رہے ہیں تو ان کی حالت کافی خراب ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے وہ متاثرین جن میں کسی طرح کی علامت ظاہر نہیں ہوئی ہے اگر ان کو جانچ کے دوران پازیٹیو پایا گیا تو وہ اپنے آپ کو گھر کے دیگر لوگوں سے کچھ دنوں کے لئے الگ کرلیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے متاثرین باہر گھوم پھر نہ کریں، اس لئے بی بی ایم پی کی طرف سے طے کیا گیا ہے کہ ان کے ہاتھ پر مہر لگادیا جائے گا۔
سدھاکر نے کہا کہ بی بی ایم پی کی حدود میں کورونا متاثرین کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے، چہارشنبہ کے روز مزید1400معاملات سامنے آئے۔ گزِشتہ چار مہینوں کے دوران یہ تعداد اب تک کی سب سے بڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے ان علاقوں میں کووِڈ کے کیس زیادہ تعداد میں سامنے آرہے ہیں،جہاں اپارٹمنٹوں کی تعداد زیادہ ہے، اس لئے ان علاقوں میں احتیاط بڑھادی گئی ہے۔ بازاروں، بس اسٹانڈوں،ریلوے اسٹیشنوں،شادی محلوں، مذہبی مقامات، اسکولوں اورکالجوں کے آس پاس مارشلوں کی تعیناتی میں اضافہ کیا جائے گا اور وہاں ہر کم از کم دو میٹر کے سماجی فاصلہ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ماسک استعمال نہ کرنے والوں پر جرمانہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تقریبات میں اگر احتیاط اپنانے میں بدنظمی برتی گئی تو پھر ان کا اہتمام کرنے والوں پر جرمانہ لاگو کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی پروگرام اگرکھلے میں ہو رہا ہے تو اس میں شرکاء کی تعداد 500سے زیادہ نہ ہو گی اور اگر بند ہال میں ہو رہا ہے تو یہ تعداد 200سے زائد نہ ہو۔
سدھاکر نے کہا کہ شہر میں کووِڈ کے جتنے معاملوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے ان میں سے 60فیصد لوگ وہ ہیں جو بیرون ریاست کے ہیں، اس لئے حکومت نے طے کیا ہے کہ بیرون ریاست سے شہر بنگلورو میں داخل ہونے والے تمام باشندوں کا آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کروانا لازمی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلورو میں داخل ہونے والے ہر بیرون ریاست کے باشندوں کے لئے یکم اپریل 2021سے یہ ضابطہ لازمی ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ بی بی ایم پی کی حدود میں کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ہر وارڈ میں ایک ایمبولنس متعین کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر صحت نے بتایا کہ شہر میں جن لوگوں کو کووِڈ پازیٹیو پایا جائے گا ان کو گھروں میں کوارنٹائن کیا جائے گا اوران کی نگرانی کی جائے گی۔سدھاکر نے کہا کہ شہر بنگلورو میں 45سال سے زیادہ کی عمر والے لوگوں کی آبادی 25لاکھ سے زیادہ ہے۔ ان تمام کو کورونا ویکسین دینے کے لئے شہر بھر میں 450ٹیکہ مراکز بنائے گئے ہیں اور وہاں پر ہر مرکز میں روزانہ 80ہزار لوگوں کے ویکسین لینے کے لئے سہولت بہم کروانے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی بی ایم پی کی طرف سے جو کووِڈ ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں ان کی رپورٹ آنے میں 24گھنٹے لگ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے لیکن اس کے لئے عوام کا پوراتعاون ضروری ہے۔ اس سے بچنے کے لئے حکومت نے جو رہنما خطوط وضع کئے ہیں ان پر عمل کرنا ضروری ہے۔عوام کو انہوں نے مشورہ دیا کہ اگلے ایک ماہ کے دوران جلسوں اور تقریبات کے اہتمام سے گریز کریں۔ مصروف عوامی علاقوں کا رخ کرنا کم کریں۔اگر عوام کی طرف سے اس معاملہ میں حکومت کو تعاون ملتا ہے تو بنگلورو کو کووِڈ سے آزاد شہر بنانے میں کافی مدد ملے گی۔
سدھاکر نے اس موقع پر اعلیٰ افسروں کو ہدایت دی کہ شہر بنگلورومیں کتنے کورونا بیڈس بھر رہے ہیں اور کتنے آئی سی یو بستروں پر وکورونا مریض داخل ہیں،ان کے بارے میں مکمل جانکاری حکومت کو فراہم کی جائے۔