گزشتہ 10 سالوں میں 7 لاکھ کروڑ کا قرض رائٹ آف کیا گیا، 80 فیصد مودی حکومت میں ہوا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 15th April 2019, 11:03 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،15؍اپریل(ایس او نیوز؍ایجنسی)  جہاں ایک طرف حکومت ٹیکس دینے والوں کے پیسوں سے بینکوں کو سرمایہ دستیاب کرا رہی ہے، وہیں دوسری طرف بینک بھاری مقدار میں لون نہ لوٹانے والوں کے قرض کو ٹھنڈے بستے میں ڈال رہے ہیں۔عالم یہ ہے کہ بینکوں نے مالی سال19-2018 کے دوران دسمبر 2018 تک میں ہی 156702 کروڑ روپے کے بیڈ لون کو رائٹ آف (بٹے کھاتے میں ڈالنا) کیا ہے۔ اس حساب سے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے اعداد و شمار کے مطابق، پچھلے 10 سالوں میں سات لاکھ کروڑ سے زیادہ کے بیڈ لون کو رائٹ آف کیا گیا ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛ رائٹ آف کئے گئے کل لون کا تقریباً 80 فیصدی حصہ پچھلے پانچ سالوں میں (اپریل 2014 سے) رائٹ آف کیا گیا۔ اپریل 2014 سے لےکر اب تک کل 555603 کروڑ روپے کا لون رائٹ آف کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، بیڈ لون یا این پی اے کی تعداد کم دکھانے کی جلدبازی میں بینکوں نے17-2016 میں 108374 کروڑ اور18-2017 میں 161328 کروڑ کا لون رائٹ آف کیا۔اس کے بعد مالی سال19-2018 کو پہلے چھے مہینے میں 82799 کروڑ اور اکتوبر-دسمبر 2018 کے بیچ میں 64000 کروڑ کا لون رائٹ آف کیا گیا۔

غور طلب ہے کہ بینک عام طور پر ان قرضوں کو رائٹ آف کرتے ہیں جن کی وصولی کرنا ان کے لئے مشکل ہوتا ہے۔ بینکوں کا دعویٰ ہے کہ لون کو رائٹ آف کئے جانے کے بعد بھی قرض واپس کرنے پر دباؤ ڈالا جاتا ہے، حالانکہ ذرائع نے بتایا کہ20-15 فیصدی سے زیادہ کے لون کی وصولی نہیں ہو پاتی ہے۔ سال در سال رائٹ آف کئے گئے لون کا اعداد و شمار بڑھتا ہی جا رہا ہے اور وصولی کی شرح کم ہو رہی ہے۔ آر بی آئی نے بینکوں کو جاری ایک سرکلر میں کہا تھا کہ وصولی کی تمام ممکنہ کوشش کرنے کے بعد ہی لون کو رائٹ آف کیا جانا چاہیے۔

حیرانی کی بات یہ ہے کہ اتنے بھاری مقدار میں لون رائٹ آف کرنے کے بعد بھی نہ تو بینک اور نہ ہی آر بی آئی یہ جانکاری دے رہی ہے کہ آخر یہ کون لوگ ہیں جن کے اتنے لون رائٹ آف کئے گئے ہیں۔بینک یونین لمبے وقت سے حکومت سے ڈیفالٹرس کے نام عام کرنے کی مانگ کر رہی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...