رجا راجیشوری نگر اور سرا کے نتائج؛ کرناٹک کی تینوں سیاسی جماعتوں کے لئے سبق ۔۔۔۔ خصوصی تجزیہ : ناہید عطاء اللہ

Source: S.O. News Service | Published on 11th November 2020, 2:06 PM | ریاستی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

کرناٹک کے دو اسمبلی حلقوں سرا اور راجا رجیشوری نگرا اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات کے نتائج نے کرناٹک کی تینوں اہم سیاسی جماعتوں کو سبق سکھایا ہے کہ ہر اسمبلی حلقوں میں عوام کو ایسے امیدوار کی ضرورت ہے جو ان سے قریب رہ کر کام کرسکتا ہے۔

حالانکہ حکمران بی جے پی نے دونوں سیٹوں پر قبضۃ جمالیا لیکن اس کے ساتھ تمام پارٹیوں کو یہ سیکھنے کی ضرورت ہے کہ سیاسی پارٹی چاہے جتنی بھی مقبول ہو امیدوار کا علاقے کے لوگوں میں مقبول ہونا ضروری ہے۔

ان دونوں اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخاب سے ایڈی یورپا کی قیادت والی حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ دسمبر 2019 کے دوران ہوئے ضمنی انتخابات کے دوران ہی انہوں نے اپنی اقلیتی حکموت کو اکثریت دلا دی تھی اس لئے ان کے استحکام پر کوئی اثر نہیں پڑنے والا ہے لیکن اگر یہ نتائج بی جے پی کے لئے اگر برعکس آتے تو شاید کرناٹک میں حکومت نے کورونا وائرس کی وبا سے پیدا شدہ صورتحال کو جس طریقے سے نپٹا اس پر سوال کھڑے ہوسکتے تھے۔

سرا اسمبلی حلقہ کیلئے کانگریس کے انچارج سابق نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پرمیشور کا کہنا ہے کہ بی جے بی یہ کامیابی عوام کی نہیں ہے بلکہ پیسے اور اقتدار کی ہے۔ ممکن ہے کہ عوام کا ایک طبقہ اس کے زیر اثر آگیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا پر دونوں اسمبلی حلقوں میں بی جے پی طرف سے کھلے عام پیسے تقسیم کرنے کے ثبوت موجود ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے جانب داری دکھاتے ہوئے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔

کانگریس کو آر آر نگر میں 57936 ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور کانگریس چھوڑ کر بی جے پی شامل ہونے والے منی رتنا نے اس حلقہ میں تیسری بار اپنی سیٹ حاصل کی ہے۔ لیکن اس حلقہ میں کانگریس کی شکست کے پی پی سی صدر ڈی کے شیوکمار اور ان کے بھائی رکن پارلیمان ڈی کے سیریش کے لئے ایک زبردست دھکا ہے۔

رجا راجیشوری نگر حلقہ میں کانگریس امیدوار کے طور پر کسما روی کو خود ڈی کے شیوکمار نے میدان میں اتارا تھا۔ انتخابی مہم کے دوران شیوکمار نے عوام سے کہا تھا کہ وہ کسما کو نہیں بلکہ انہیں امیدوار سمجھ کر ووٹ دیں۔ انتخابی تنظیمی اموار میں اپنی مہارت کے لئے کانگریس اعلیٰ کمان کی سطح پر مانے جاتے ہیں اس بار ان کو کامیابی نہیں مل پائی۔ حالانکہ وہ کرناٹک میں پارٹی کی قیادت کررہے ہیں۔

پارٹی شکست پر انہوں نے کہا کہ انہیں یہ توقع نہیں تھی کہ کانگریس امیدوار کی شکست اس قدر بھاری فرق سے ہوگی۔ کہا جاتا ہے کہ جس وقت سرا اسمبلی حلقہ سے کانگریس نے پرانے چہرے ٹی بی جئے چندرا کو ٹکٹ دیا اسی وقت کرناٹک میں اے آئی سی سی کے انچارج رندیپ سرجے والا نے اشارہ دیا تھا کہ اس سے پارٹی کو جو کھم ہوسکتا ہے۔

سرا میں کانگریس کی انتخابی مہم کے انچارج ایس آر مہروز خان نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی طرف سے مہم میں کوئی کمی نہیں رہی لیکن بدقسمتی سے سرکاری مشینری کے غلط استعمال اور پیسے کی طاقت کا استعمال کر کے بی جے پی نے کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی کو خوشی اس بات کی ہے کہ اس نے سرا میں تین دہائیوں کی کوشش کے بعد آخر کار اپنا کھاتہ کھول دیا۔

ایڈی یورپا کے فرزند بی وائی وجیندرا نے اس حلقہ میں انتخابی مہم کی کمان خود سنبھالی اور کے آر پیٹ اسمبلی حلقہ میں اپنائی گئی حکمت عملی اپنا کر سرا میں بھی اسے موثر بنایا ۔ آر آر نگر میں بی جے پی کی انتخابی مہم کے انچارج ریاستی وزیر آر اشوک نے بتایا کہ اس حلقہ کا نتیجہ ان کے لئے وقار کا مسئلہ تھا۔ کیونکہ اس حلقہ کی وہ پہلے بھی نمائندگی اتر ہلی حلقہ کے رکن اسمبلی کے طور پر کرچکے ہیں۔

راجا رجیشوری نگر اسمبلی حلقہ کے بیشتر کانگریس کارپوریٹروں نے بی جے پی امیدوار منی رتنا کے حق میں کام کیا۔ ایسا نہیں لگتا کہ ان ضمنی انتخابات میں شسکت سے کانگریس کے حوصلے متاثر ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر پرمیشور نے کہا کہ اب پارٹی مسکی اور بسواکلیان اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات پر متوجہ ہوگی۔ سرا میں انتخابی مہم کے دوران ایڈی یورپا نے کہا تھا کہ سرا اسمبلی حلقہ میں اگر بی جے پی کامیاب ہوتی ہے تو آنے والے دونوں میں ریاست کے کسی بھی حلقہ سے کامیاب ہوسکتی ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔   

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...

اترکنڑا میں جاری رہے گی منکال وئیدیا کی مٹھوں کی سیاست؛ ایک اور مندر کی تعمیر کے لئے قوت دیں گے وزیر۔۔۔(کراولی منجاؤ کی خصوصی رپورٹ)

ریاست کے مختلف علاقوں میں مٹھوں کی سیاست بڑے زورو شور سے ہوتی رہی ہے لیکن اترکنڑا ضلع اوراس کے ساحلی علاقے مٹھوں والی سیاست سے دورہی تھے لیکن اب محسوس ہورہاہے کہ مٹھ کی سیاست ضلع کے ساحلی علاقوں پر رفتار پکڑرہی ہے۔ یہاں خاص بات یہ ہےکہ مٹھوں کے رابطہ سے سیاست میں کامیابی کے ...