روہنگیائی مہاجرین کا المیہ: میانمارکے مزید پناہ گزینوں کو پناہ نہیں دے سکتے: بنگلہ دیش
ڈھاکہ؍ نیویارک2 مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) بنگلہ دیش نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے جمعرات کو کہا کہ وہ اب میانمار سے مزید پناہ گزینوں کو پناہ نہیں دے سکتا۔ بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ شاہدالحق نے کونسل کے اجلاس میں کہا کہ ان کے ملک میں مقیم روہنگیا کے لاکھوں افراد کی وطن واپسی کا بحران بد سے بدتر ہو گیا ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے کونسل سے’ فیصلہ کن‘ اقدا م کرنے کی بھی اپیل کی۔ غور طلب ہے کہ 2017 میں رکھائن میں حشرا ت الارض برمی افواج کی منظم نسل کشی کے بعد روہنگیا کمیونٹی کے قریب 74ہزارافراد بنگلہ دیش کے کیمپوں میں پناہ اختیار کی تھی۔ واضح ہو کہ اقوام متحدہ نے میانمار فوج کے اس قتل عام کو نسلی کشی سے تعبیر کرتے ہوئے انسانیت کے المیہ قرار دیاتھا ۔شاہدالحق نے کہا کہ :’یہاں مجھے کونسل کو یہ بتاتے ہوئے افسوس ہے کہ بنگلہ دیش اب میانمار کے مہاجرین کو پناہ دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے‘۔بنگلہ دیش سے ایک معاہدے کے تحت میانمارکچھ پناہ گزینوں کو واپس لینے کے لئے راضی ہوا تھا؛ لیکن اقوام متحدہ نے اس بات پر زور دیا کہ روہنگیا ئی مسلمانوں کے تحفظ ان کی واپسی کی اولین شرط ہے۔اقوام متحدہ کے سفیر کرسٹین شرانر برگنر نے میانمار کا پانچ بار دورہ کرنے کے بعد کہا کہ لاکھوں روہنگیا لوگوں کی گھر واپسی کا عمل انتہائی سست ہے اور ساتھ ہی انہوں نے آگاہ کیا کہ اگلے سال ہونے والے میانمار انتخابات سے بحران اور گہرا ہوسکتا ہے۔