بہار اسمبلی انتخاب: مہاگٹھ بندھن اور این ڈی اے میں نہیں گلی دال، تو کشواہا نے بی ایس پی-جے پی ایس کا تھاما دامن

Source: S.O. News Service | Published on 29th September 2020, 10:48 PM | ملکی خبریں |

پٹنہ،29؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) بہار اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں تیز ہونے کے ساتھ ساتھ مہاگٹھ بندھن اور این ڈی اے اپنے اپنے اتحاد کو مضبوط بنانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ اس درمیان کچھ ایسی پارٹیاں بھی ہیں جو ان دونوں اتحادوں سے الگ اپنی زمین تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ ایسی پارٹیوں میں اوپیندر کشواہا کی سربراہی والی راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی) بھی ہے۔ ویسے تو آر ایل ایس پی مہاگٹھ بندھن کے ساتھ تھی لیکن زیادہ سیٹوں کا مطالبہ کرتے ہوئے کشواہا بضد نظر آ رہے تھے جس کی وجہ سے وہ مہاگٹھ بندھن سے ناراض ہو گئے اور این ڈی اے کی طرف اپنا مستقبل دیکھنے لگے۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی دال این ڈی اے میں بھی نہیں گلی۔ ہار پچھتا کر انھیں بی ایس پی (بہوجن سماج پارٹی) اور جے پی ایس (جن وادی سوشلسٹ پارٹی) کے ساتھ ایک نیا محاذ قائم کرنا پڑا۔

بی ایس پی اور جے پی ایس کے ساتھ اتحاد قائم کرنے کے بعد اوپیندر کشواہا نے کہا کہ آر جے ڈی اور نتیش حکومت دونوں ایک ہی سکہ کے دو پہلو ہیں، اس لیے بہار کے عوام کو اب ایک نئے متبادل کی ضرورت ہے۔ اوپیندر کشواہا نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ گزشتہ 30 سالوں سے بہار میں جنگل راج قائم ہے۔ 15 سال پہلے اور آج کے 15 سال والے دونوں ایک ہی سکّے کے دو پہلو ہیں۔ کشواہا نے اشاروں اشاروں میں تیجسوی یادو پر حملہ بھی کر دیا۔ کشواہا نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن میں بھی بی جے پی کی مداخلت ہے۔ کشواہا کے مطابق ایسی بحث جاری ہے کہ کسی نہ کسی شکل میں بی جے پی مہاگٹھ بندھن میں بھی اپنی پکڑ رکھتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اوپیندر کشواہا دو تین دنوں تک دہلی میں تھے اور پیر کے روز پٹنہ پہنچے۔ مہاگٹھ بندھن سے دوریاں بڑھنے کے بعد این ڈی اے کے علاوہ وہ اب تیسرے محاذ کے لیے امکانات بھی تلاش کر رہے ہیں۔ اسی تعلق سے وہ دوپہر میں بی ایس پی کے ریاستی دفتر بھی گئے۔ وہاں اوپیندر کشواہا کی مکیش سہنی اور جے اے پی (پپو یادو کی جن ادھیکار پارٹی) سے بھی ان کی بات ہوئی۔ شام کو وہ پارٹی دفتر پہنچے اور حامیوں سے 24 گھنٹے مزید انتظار کرنے کو کہا۔

سچ تو یہ ہے کہ اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلہ کی نامزدگی کا عمل شروع ہونے میں محض دو دن باقی ہیں اور آر ایل ایس پی اپنی سیاسی زمین تلاش کرتی ہوئی ہی نظر آ رہی ہے۔ آر جے ڈی سے ان کی دوریاں پیر کے روز اس وقت مزید بڑھ گئیں جب آر ایل ایس پی کے ریاستی صدر بھودیو چودھری اور ایک دیگر عہدیدار کی تیجسوی یادو نے اپنی پارٹی میں انٹری دے دی۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...