پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے عوام پریشان
بنگلورو، 19؍اکتوبر(ایس او نیوز)عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتیں نچلی سطح پر ہیں۔اس کے باوجود غیر مناسب طور پر مرکزی حکومت پٹرول وڈیزل کے نرخوں میں اضافے کرتے ہوئے ملک کے عوام کو چوٹوں پر داغنے کا کام کررہی ہے۔ اس بات کا الزام ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے ریاست صدر اڈوکیٹ طاہر حسین نے لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزل کی قیمتیں 100 روپے سے تجاوز کر گئی ہیں۔ جبکہ خام تیل کی قیمت بہت کم ہے، پٹرول اور ڈیزل فی لیٹر 100 روپئے سے عبور کرچکا ہے۔ وزیر اعظم مودی کے اقتدار میں لاکھوں کروڑوں روپے ٹیکس اکٹھے کیے گئے ہیں،اس کے باوجود عوام کی زندگیوں میں راحت پہنچانے والی ایک بھی اسکیم تشکیل نہیں دی گئی ہے۔ اس طرح سے عوام کے پیسے لوٹنے والی آپ کی سرکار پر لعنت ہے۔ آنے والے دنوں میں مرکزی حکومت پٹرول ڈیزل کی قیمت میں 200 روپے کا اضافہ کردے گی، یہ بھی حیرت کی بات نہیں۔ حد سے زیادہ خود اعتمادی بھی صحت کیلئے مضر ہوتی ہے، ایسا ہی کچھ بی جے پی سمجھ رہی ہے۔ خود بی جے پی پارٹی میں ہی تیل کی قیمتوں میں اضافے پر کافی ناراضگی دیکھی جارہی ہے لیکن کسی کو کھل کر کہنے کی ہمت نہیں ہے۔ریاست کی نمائندگی کرنے والے ہمارے رکن پارلیمان بھی عوام کے مسائل پر بولنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ ووٹ دینے والے عوام کے مسائل کے ساتھ اس طرح کی بے رخی کرنا ٹھیک نہیں ہے۔رکن پارلیمان ریاست کی کٹھ پتلی بن چکے ہیں۔محض زہریلے بیج کے پودے لگانے میں ملوث ایسی سرکار پر لعنت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ ریاستی حکومت تیل پر ٹیکس کم کرتے ہوئے عوام کے بوجھ کو کم کرنے پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ قیمتوں میں اضافے سے ریاست اور ملک میں غیر اطمینانی کی لہر دوڑ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک عالمی مطالعے نے ثابت کیا ہے کہ بھوک انڈیکس میں ہندوستان 101 ویں نمبر پر ہے۔