ارس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ بندکرنے پر آرایس ایس سے کیاانعام ملے گا ، ریاستی وزیراعلیٰ بسوراج بومئی سے مہادیوپاکاچبھتاسوال
بنگلورو،9؍نومبر(ایس او نیوز)ریاست کی بی جے پی حکومت،کانگریس حکومت کی جانب سے پسماندہ طبقات کی فلاح وبہبودی کیلئے انجام دئے گئے پروگراموں کو یکے بعد دیگرے ختم کر رہی ہے، کانگریس نے قوانین کے ذریعے پسماندہ طبقات کی خوشحالی کا خواب پورا کرنے کی مخلصانہ کوشش کی تھی،لیکن بی جے پی اس کومٹانے کی کوشش کررہی ہے۔یہ الزام ریاست کے سابق وزیر ایچ سی مہادیوپا نے عائد کیا۔بروزاتوار مسلسل ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے شکایت کی کہ ریاستی حکومت جو پہلے ہی سماجی انصاف کے خلاف چل رہی ہے، درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کی فلاح وبہبودی سے متعلق ایس سی پی-ٹی ایس پی ایکٹ گرانٹ کا صحیح استعمال کیے بغیر غریبوں کے مفادات کے خلاف فیصلے کر رہی ہے۔ ریاستی حکومت جس نے اب دیوراج ارس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جہاں پسماندہ طبقات، خانہ بدوشوں اور نیم خانہ بدوشوں اور انتہائی پسماندہ طبقوں کا کلاسیکی مطالعہ کیاجاتارہاہے،ریاستی حکومت یہ کوشش کر رہی ہے کہ استحصال زدہ طبقات کی سماجی اور ثقافتی شناخت ختم کردی جائے۔اگر آپ کے ان خراب انتظامی فیصلوں کو دیکھیں تو ظاہر ہے کہ آپ کو حکومت کرنا نہیں آتا۔ تمہارا رجحان واضح ہوچکاہے۔بہترہے کہ پسماندہ طبقات کے مفادات کو قربان کرنے کی بجائے استعفیٰ دیں۔زیادہ تر نظرانداز شدہ کمیونٹیز کو اب بھی اپنے پس منظر کا مطالعہ کرنے اور حکومتی سطح پر اپنی شکایات دور کرنے کی ضرورت ہے، لیکن حکومت ان طبقات کیلئے کام کرنے والی فرموں کو بند کر رہی ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سے سوال کرتے ہوئے کہاکہ جب سماجی انصاف کیلئے کام کرنے والی دیوراج ارس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو بند کر دیں گے تو آپ کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آرایس ایس)کی جانب سے کیاانعا م ملنے والاہے۔