منگلورو اور اڈپی میں ریوینیو منسٹر دیشپانڈے کی جائزہ میٹنگ۔ افسران کو دیں اتی کرم سکرم کی درخواستیں 3 مہینے کے اندر نپٹانے کی ہدایات
منگلورو 19/جون(ایس او نیوز)محکمہ ریوینیو کے ریاستی وزیر آر وی دیشپانڈے نے منگلورو اور اڈپی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مانسون سے درپیش خطرات سے نپٹنے کے لئے ضلع انتظامیہ کی جانب سے کی گئی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
منگلورو میں افسران اورعوامی منتخب نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کے موقع پر انہوں نے افسران کو ہدایات دیں کہ 94c اور 94cc کے تحت سکرم کرنے کے لئے جودرخواستیں دی گئی ہیں انہیں 3مہینوں کے اندر نپٹادیا جائے۔انہوں نے تحصیلداروں سے کہا کہ جن درخواستوں میں کوئی پیچیدگی یا مسئلہ نہ ہو ان کا تصفیہ کردینے کا اختیار ولیج اکاؤنٹنٹ کو دیدیا جائے۔انہوں نے کہا کہ شہری اور مضافاتی علاقوں کو الگ الگ کرکے دونوں قسم کی درخواستوں کو بیک وقت نپٹادیا جانا چاہیے اور اس میں کسی قسم کے گڑبڑ گھوٹالہ کا الزام سامنے نہیں آناچاہیے۔ایسے تمام معاملے پر اسسٹنٹ کمشنراور ڈپٹی کمشنر کو نگاہ رکھتے ہوئے محکمے کو رپورٹ روانہ کرنا ہوگا۔
سمپاجے ہائی وے کوگزشتہ مرتبہ زمین ڈھلنے سے جو نقصان پہنچا تو اس کو عبوری طور پر درست کردیاگیا ہے۔ مگر مستقل مرمت کے لئے مرکزی حکومت کو تجویز بھیجنے کے لئے جب ہائی وے ایکزیکٹیو انجینئر کو کہا گیاتو انجینئر نے وضاحت کی کہ فی الحال اس ہائی وے پر ٹریفک کے لئے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اس کی مرمت کے 47کروڑ روپے اخراجات کاتخمینہ اور منصوبہ ریاستی اور مرکزی حکومت کو بھیج دیا گیا ہے۔
بیلتگنگڈی کے رکن اسمبلی ہریش پونجا اور پتور کے رکن اسمبلی سنجھیو ماٹنڈور نے محکمہ ریوینیو پر الزام لگایا کہ 94cکے تحت درخواستیں نپٹانے کے لئے ولیج اکاؤنٹنٹ سے تحصیلدار تک رشوت طلب کررہے ہیں اور یہ رقم ایک ایک لاکھ روپے تک ہوتی ہے۔ اس پر وزیر دیشپانڈے نے وضاحت طلب کی تو بیلتنگڈی تحصیلدار نے اس سے صاف انکار کردیا۔ دیشپانڈے نے ڈپٹی کمشنر سسی کانت سینتھی کو ہدایات دیں کہ وہ اس معاملے کی جانچ کریں اور اگر کسی کے رشوت لینے کی بات ثابت ہوتی ہے تو پھر اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کریں۔
اُڈپی میں اپنے دورے کے وقت ریوینیو منسٹر دیشپانڈے نے کہا کہ ضلع میں ایک ہی سب ڈیویژن ہونے کی وجہ سے عوام کو دشواریاں پیش آنے کی بات ان کے علم میں آئی ہے۔اس لئے جلد ہی اڈپی شہر کے لئے ایک سب ڈیویژن دفتر کا آغاز کردیا جائے گا۔ گرام پنچایتوں کا دورہ نہ کرنے والے تعلقہ پنچایت چیف ایکزیکٹیو افسران کو دیشپانڈے نے آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں چاہیے کہ کرسیوں سے چپک کر بیٹھنے کے بجائے عوام کے مسائل سمجھنے کے لئے عوام کے پاس جائیں۔دفتر میں آنے والے لوگوں سے عزت و احترام کے ساتھ پیش آئیں۔ فنڈ رہنے کے باوجود ٹینکر سے پانی فراہم کرنے میں سخت قوانین نافذ کرکے رکاوٹ پیدا کرنے کی شکایت پر دیشپانڈے نے میونسپل کمشنر پر اپنی ناراضی ظاہر کی اور کہا کہ اس طرح کا رویہ بالکل درست نہیں ہے۔