کاروار : ساحلی علاقہ میں ممنوعہ سیٹلائٹ فون کا استعمال - 'لوکیٹر' کے بغیر انٹلی جنس ایجنسی تفتیش میں ہو رہی ہے ناکام
کاروار، 10 ؍ جون (ایس او نیوز) وقفہ وقفہ سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ ساحلی اور جنگلاتی علاقہ میں ممنوعہ سیٹلائٹ فون استعمال ہونے کے سگنلس مل رہے ہیں ۔ مگر یہ بات نیوز پیپرس کی حد تک رہ جاتی ہے اور انٹلی جنس ایجنسی اس کی مکمل تحقیق کرنے میں کامیاب ہوتی نظر نہیں آتی ۔ اس کا سبب یہ بتایا جارہا ہے کہ ضلع سطح پر تعینات سنٹرل انٹلی جنس ایجنسی کے افسران کے پاس سیٹلائٹ فون استعمال ہونے کے درست مقام اور استعمال کرنے والے کی شناخت معلوم کرنے کے لئے 'لوکیٹر' اور 'آئی ڈی پروائڈر' جیسے آلات موجود نہیں ہیں ۔
ابھی کچھ دن پہلے ہی میڈیا کے ذریعے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ اڈپی ، چکمگلورو اور شمالی کینرا کے سرسی میں بنواسی کے قریب سیٹلائٹ فون کے سگنل ملے ہیں ۔
شمالی کینرا میں موجود مرکزی انٹلی جنس ایجنسی کے ذرائع نے متعلقہ مقام پر پہنچ کر معائنہ کرنے کے بعد اس معاملہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوکیٹر اور آئی ڈی پروائڈر کے بغیر ہم صرف ان مقامات کا معائنہ ہی کر سکتے ہیں ۔ اس سے آگے کوئی تفتیش کرنا ہمارے لئے ممکن نہیں ہے۔
اپنے معائنہ کی بنیاد پر انہوں نے کہا کہ سرسی سے 6 کلو میٹر دور واقع بنواسی کے اس علاقے میں سیٹلائٹ فون استعمال کرنا ممکن نہیں ہے ۔ وہاں پر کوئی بھی حساس علاقہ نہیں ہے ۔ صرف گھنے جنگلات ہیں ۔ زیادہ اونچائی والی کوئی لوکیشن نہیں ہے اس لئے یہاں سے سیٹلائٹ فون استعمال کرنا ممکن نہیں ہے ۔
ضلع شمالی کینرا میں اس وقت کاروار ، کائیگا اور بھٹکل میں سنٹرل انٹلی جنس ایجنسی کے آوٹ اسٹیشن ہیں ۔ پتہ چلا ہے کہ ان تینوں اسٹیشنس میں لوکیٹر اور آئی ڈی پروائڈر آلات فراہم نہیں کیے گئے ہیں ۔ البتہ معلوم ہوا ہے کہ نیوی اور کوسٹ گارڈ کے پاس یہ آلات موجود ہیں، لیکن یہ دونوں ادارے سنٹرل انٹلی جنس کے ساتھ کسی قسم کی معلومات شیئر نہیں کر رہے ہیں ، بلکہ وہ براہ راست محکمہ دفاع کے توسط سے اپنی معلومات این آئی اے تک پہنچا رہے ہیں ۔