کرناٹک میں ”عیسائیوں کے خلاف نفرت پر مشتمل جرائم“ کی رپورٹس میں چونکا دینے والی تفصیلات کاانکشاف

Source: S.O. News Service | Published on 16th December 2021, 5:44 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،15؍دسمبر (ایس او نیوز) کرناٹک میں عیسائیوں کے خلاف نفرت پرمشتمل مبینہ جرائم پر ایک رپورٹ کی پیپلز یونین برائے سیول لبرٹیز(پی یو سی ایل) نے جاری کی ہے۔

اس رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ ریاستی پولیس ہندوتوا گروپس کے ساتھ ریاست کے عیسائی گرجا گھروں میں حملہ انجام دینے کے معاملات میں ملوث ہے۔

رپورٹ میں عیسائیوں کے خلاف 39تشدد کے واقعات کو اجاگر کیاگیاہے جو جنوری او رنومبر کے درمیان میں ریاست میں انجام پائے ہیں۔ رپورٹ میں پاسٹرس کے بیانات کو بھی شامل کیاگیاہے۔

مذکورہ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ”اگرچہ یہ حملے اس کے چہرے پر بظاہر طور پر پھیلے ہوئے نظر آرہے ہیں‘لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس سے عیسائیوں کو دوسرے درجہ کا شہری ثابت کرنے کی ایک مذموم کوشش کا حصہ ہیں جنھیں ائینی طور پر فراہم کردہ بنیادی حقوق سے محروم کرنا او رانہیں اس کے استعمال کے حق سے روکنے کی سازش بھی کہاجاسکتا ہے“۔


منڈیا میں حملہ

پاسٹرہریش کے بیان کے بشمول مذکورہ رپورٹ میں 24جنوری 2021میں مانڈیا میں پیش آیا حملہ کے متعلق بتایاہے۔مذکورہ پاسٹر نے کہاکہ اس واقعہ میں عیسائیوں پر ان کے گھر کے قریب میں حملہ کیاگیاتھا۔

رپورٹ میں ذکر کیاگیا ہے کہ آر ایس ایس سے تعلق رکھنے والے ہجوم نے مرد‘ عورتوں او ر بچوں پر کے ساتھ زبانی بدسلوکی اور دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ اس کے باوجود حملہ آوروں کے بجائے عیسائیوں کو پولیس نے تحویل میں لیاتھا۔

مذکورہ پاسٹر نے کہاکہ ”جیسی ہی مجھے شام تک اسکے متعلق جانکاری ملی‘ چند ایک عقیدت مندوں کے ساتھ میں پولیس اسٹیشن گیا۔

مذکورہ ہجوم بھی وہاں پر موجود تھا اور وہ مسلسل کچھ عورتوں کو جو اپنے لئے کھڑے ہونے کی کوشش کررہے تھے کے ساتھ زبانی بدسلوکی اور دھمکیاں دے رہے تھے“۔

مذکورہ پاسٹر نے الزام لگایا کہ وہ انسپکٹر نے کہا کہ ”اگر کوئی شواہد بھی نہیں ہیں‘ ہم جانتے ہیں تمہارے خلاف ایک مضبوط کیس کیسے بنائیں جس کے بعد عیسائی جیل سے کبھی باہر نہیں آسکیں گے“۔


اُڈپی میں حملہ

پاسٹر ونئے نے کہاکہ اُڈپی میں ایک او رواقعہ پیش آیا‘25-30لوگوں نے نہ صرف اجتمای حال میں داخل ہوئے بلکہ وہاں پر عباد ت کررہے لوگوں کے ساتھ مارپیٹ بھی کی ہے۔مذکورہ رپورٹ میں کہاگیاکہ جب پاسٹر پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوئے اور شکایت درج کرائی‘ پولیس نے دعوی کیاکہ انہوں نے ایک مقدمہ تو درج کرلیا ہے مگر اس کااعتراف دینے سے انکار کیاہے۔

بعدازاں دعائے اجتماعات پوری طرح بند کردئے گئے کیونکہ پولیس نے مبینہ طور پر بتایاکہ”یہا ں پر نظم ونسق کامسئلہ پیدا ہورہا ہے‘ لہذا بہتر ہوگا اگر ہم دعائیہ اجتماعات منعقد نہیں کریں“۔

کہاگیا ہے کہ ریاست کے تین ذمہ داریاں ہیں پہلا فرقہ وارانہ نفرت پر مشتمل جرائم کو انجام پانے سے روکنا‘ دوسرا حملہ آوروں کے خلاف سزائی اقدامات اٹھانا اور تیسرے اس طرح کے جرائم میں متاثرین کی حمایت کے لئے اقدامات اٹھانا‘ مذکورہ رپورٹ میں کہاگیاکہ یہ خدمات کرناٹک پولیس کی جانب سے عیسائیوں کے خلاف نفرت پر مشتمل جرائم کے معاملات میں انجام نہیں دئے جارہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...