بنگلورو،4؍مئی(ایس او نیوز) کرناٹک کے بزرگ کنڑا شاعر پروفیسر کے ایس نثار احمد اتوار کی دوپہر طویل علالت کے بعد 84 سال کی عمرمیں انتقال کر گئے۔
کرناٹک کے کنڑا ادبی حلقوں میں کافی احترام سے دیکھے جانے والے پروفیسر نثار احمد کا شمار کنڑا زبان کے پجایہ کے شعرائ میں کیا جاتا ہے۔
شیمو گہ میں منعقد 73 ویں کنڑا ساہیتہ سمیلن کی صدارت کا اعزاز پانے والے نثار احمد 5؍ فروری 1936 کو بنگلورو کے دیون ہلی میں پیدا ہوئے۔ والد کے ایس حیدر اور والدہ شاہنواز بیگم۔ انہوں نے جیالوجی (اراضیات) میں ایم ایس سی تک تعلیم حاصل کی تھی پیشہ درس و تدریس سے وابستہ ہوگئے ۔ انہوں نے 1994 تک بنگلورو کے علاوہ شیموگہ اور کلبرگی میں بھی خدمات انجام دیں۔ کنڑا زبان میں ان کے متعدد مجموعات کلام زیور طباعت سے آراستہ ہوئے، ان میں 21 شعری مجموعے، ادب اطفال پر 5 کتابیں، 14 فکری تخلیقات شامل ہیں۔ ادبی خدمات کے اعتراف میں اُنہیں متعدد اعزازات سے سرفراز کیا گیا ہے جن میں سوویت نہروپرسکار، ساہیتہ اکاڈمی ایوارڈ، راجیو تسوا ایوارڈ ان میں قابل ذکر ہیں۔
پروفیسر نثار احمد نے کنڑا اور کرناٹک سے اپنی محبت کے والہانہ مظاہرے کے طور پر 1976 کے دوران اپنے نتیوتسوا مجموعہ میں جو نظم نتیو تسوا لکھی اس کو بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی۔ ان کی منظومات اور تحریروں کو مختلف سرکاری نصابوں کا حصہ بنایا گیا ہے۔
پروفیسر نثار احمد کی موت کی خبر سے کرناٹک کے ادبی حلقوں میں صف ماتم بچھ گئی۔پدمنا بھا نگر میں واقع ان کی رہائش گاہ پر ان کا دیدار کرنے کے بڑی تعداد میں ان کے چاہنے والے جمع ہوگئے۔