کوروناکے معاملات میں مسلسل اضافہ۔ رام نگرم ضلع کا کووڈ ہاٹ اسپاٹ ہونا خود عوام کو ستانے لگا
رام نگرم، 19؍جنوری (ایس او نیوز)پچھلے دنوں ریاست بھر میں کووڈ کی تیسری لہرکے دوران اور اومیکرون کے تیزی سے پھیلنے کے باوجود ضلع میں کووڈ کے مریضوں کی تعداد کم ہی نظرآرہی تھی،مگر پچھلے ایک ہفتے سے کووڈ کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہواہے۔
بنگلورو کے قریب واقع رام نگرم ضلع کے عوام ہرروز مختلف کام کاج کیلئے بنگلور جاتے ہیں،ان کے علاوہ روزانہ ضلع سے 4ہزار افراد ملازمت کیلئے بنگلور کا رخ کرتے ہیں۔بنگلور سے قریبی رابطہ رکھنے والے رام نگرم ضلع میں بھی بنگلور کی طرح تیزی کے ساتھ کوروناکے معاملات میں اضافہ ہورہاہے اور بنگلور کی طرح رام نگرم کو بھی ہاٹ اسپاٹ قرار دے دئے جانے کا خوف ضلع کے عوام کو ستانے لگاہے۔رام نگرم کی موجودہ رکن اسمبلی انیتا کمار سوامی اور ماگڑی کے سابق رکن اسمبلی ایچ سی بال کرشنا دونوں کورونا سے متاثرہوئے ہیں۔پچھلے ہفتے ہی رکن اسمبلی انیتا کمارسوامی نے حلقے کا دورہ کیاتھا اورمختلف علاقوں میں تعمیری اور ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھاتھا،جس کے بعد انہیں بھی کورونا پازیٹیو ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔کورونارپورٹ کے پازیٹیو آنے کے بعد انیتاکمارسوامی بنگلور کے اپنے گھر میں ہوم آئیسولیٹ ہیں اور اپناعلاج کروا رہی ہیں۔
کانگریس قیادت میں کی گئی میکے داٹو پد یاترا میں شرکت کرنے والے پارٹی لیڈروسابق رکن اسمبلی ایچ سی بال کرشناکی کورونارپورٹ بھی پازیٹیو آئی ہے،ان کے علاوہ دیگر کانگریس لیڈر بھی کوروناسے متاثر ہوئے ہیں۔اس سلسلے میں ٹویٹ کرنے والے سابق رکن اسمبلی ایچ سی بال کرشنانے کہاہے کہ انہیں کوروناہواہے اور وہ صحت مند ہیں،پچھلے دو دنوں سے جنہوں نے بھی ان سے ملاقات کی ہے وہ اپناکووڈ ٹسٹ کروالیں،وہ خود بنگلور کی اپنی رہائش گاہ پر ہوم آئیسولیٹ ہیں،ان سے ملاقات کرنے کی کوشش نہ کریں۔3جنوری کو وزیر اعلیٰ کے دورہ رام نگرم کے بعد ڈپٹی کمشنر،اڈیشنل ڈپٹی کمشنراور ضلع پنچایت کے سی ای او بھی کوروناسے متاثر پائے گئے تھے،ان افسروں کا علاج ابھی جاری ہے۔سب سے پہلے ضلع پنچایت کے سی ای او اکرام کی کورونارپورٹ پازیٹیوآئی تھی،وزیر اعلیٰ کے پروگرام کے دو تین دن بعد ہی ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر کے راکیش کمارکوروناپازیٹیو پائے گئے۔اس کے دودن بعد اڈیشنل ڈپٹی کمشنر جورے گوڈا کی رپورٹ بھی پازیٹیو آئی۔ضلع میں اب تک کوروناکے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہواہے اور کوروناکی تیسری لہر کے آغاز کے بعد پچھلے آٹھ دنوں سے دو کورونامریضو ں کی موت ہوئی ہے اور کوروناکے مریضوں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے۔