’ملک کی آواز اٹھانے والوں کی ہی آواز دبا رہی مودی حکومت‘، 12 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی پر ملکارجن کھرگے ناراض

Source: S.O. News Service | Published on 29th November 2021, 8:27 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،29؍نومبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) راجیہ سبھا کے 12 اراکین پارلیمنٹ کو پورے سرمائی اجلاس کے لیے ایوان سے معطل کر دیا گیا ہے۔ اس پر رد عمل دیتے ہوئے کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ یہ پارلیمانی روایت اور جمہوری اقدار کی خلاف ورزی ہے۔ کھرگے نے کہا کہ تکبر والی حکومت نے ایسا اراکین پارلیمنٹ کے درمیان خوف پیدا کرنے کے لیے کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ 12 اراکین پارلیمنٹ کے خلاف قرارداد لانا پوری طرح غیر قانونی اور ضابطوں کے خلاف ہے۔ کھڑگے کا کہنا ہے کہ جس ہنگامہ کے لیے اراکین پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا ہے، وہ گزشتہ سیشن میں ہوا تھا، تو کارروائی بھی اسی سیشن کے لیے ہونی چاہیے تھی۔

غور طلب ہے کہ معطل اراکین پارلیمنٹ میں کانگریس، ترنمول کانگریس، سی پی ایم، سی پی آئی اور شیوسینا کے اراکین پارلیمنٹ ہیں۔ ان میں تنہا کانگریس کے 6 اراکین پارلیمنٹ ہیں۔ ان میں سید ناصر حسین، اکھلیش پرتاپ سنگھ، پھولو دیوی نیتام، چھایا ورما، رپن بورا اور راج منی پٹیل شامل ہیں۔ ان کے علاوہ شیوسینا کی پرینکا چترویدی اور انل دیسائی، سی پی ایم کے ایلمرم کریم، سی پی آئی کے ونے وشوم، ٹی ایم سی کے شانتا چھیتری اور ڈولا سین شامل ہیں۔

ترنمول رکن پارلیمنٹ ڈولا سین نے بھی اسے تاناشاہی قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت پوری طرح تاناشاہی پر اتر آئی ہے۔ ڈولا سین نے اسے جمہوریت اور آئین پر حملہ بتایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے کسانوں اور عام شہریوں کی آواز اٹھائی، اس لیے ایسی کارروائی کی گئی ہے۔‘‘

دوسری طرف ترنمول کی ہی شانتا چھیتری نے کہا کہ راجیہ سبھا نے یہ کارروائی اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کو بتائے بغیر اچانک ہی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمیں ملک کے لیے آواز اٹھانے کی سزا دی گئی ہے۔ پبلک سب جانتی ہے کہ یہ تاناشاہی ہے۔‘‘

شیوسینا رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے بھی ضابطوں کا حوالہ دیتے ہوئے اسے غیر قانونی بتایا ہے۔ انھوں نے رول بک کا ایک صفحہ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ رول 256 کے حساب سے ایک سیشن میں کیے گئے کسی عمل کے لیے رکن پارلیمنٹ کو اگلے سیشن سے معطل نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ’’بزنس ایڈوائزری کمیٹی سے الگ ایجنڈا لے جانے کی حکومت کی کوشش کی مخالفت کرنے اور کسانوں کی آواز اٹھانے کے لیے یہ کارروائی کی گئی ہے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

مغربی بنگال: پہلے مرحلہ میں تشدد کے بعد الیکشن کمیشن نے سنٹرل فورس کی 303 کمپنیاں تعینات کرنے کا کیا فیصلہ

لوک سبھا انتخاب کے پہلے مرحلہ کی پولنگ 19 اپریل کو اختتام پذیر ہو گئی۔ اس دوران مغربی بنگال میں کچھ مقامات پر تشدد کے واقعات پیش آئے۔ اس کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ میں سیکورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ کے ...

شراب پالیسی معاملہ: عدالت نے منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ رکھا

راجدھانی دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ کے روز مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ دہلی شراب پالیسی معاملہ میں درج بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے معاملات میں عام آدمی پارٹی (عآّپ) کے رہنما منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ ...

کیرالہ میں مودی حکومت پر برسیں پرینکا گاندھی۔ کہا؛ جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر نئے قوانین بنانے میں لگا ہے مرکز

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کیرالہ میں انتخابی مہم چلاتےہوئے مودی حکومت پر برس پریں اور کہا کہ مرکزی حکومت جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر نئے قوانین بنانے میں لگا ہے۔ یاد رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد اب دوسرے مرحلے کے لیے 26 اپریل کو ووٹ ڈالے ...

حکومت کی ناکامیوں کے خلاف مغربی اتر پردیش میں ’انڈر کرنٹ‘ کے دعوے کے ساتھ کانگریس نے وزیر اعظم سے پوچھے تین سوالات

وزیر اعظم مودی آج اترپردیش میں بی جے پی امیدواروں کے حق میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ ان کے دورے کے موقع پر کانگریس نے مودی حکومت کے خلاف مغربی اترپردیش میں حکومت کے خلاف ’انڈرکرنٹ‘ کا دعویٰ کرتے ہوئے تین سوالات کیے ہیں۔ یہ تینوں سوالات وزیر اعظم کے دعووں اور اترپردیش کے ...

کیجریوال کی بیماری کا مذاق اڑایا جا رہا، گہری سازش رچی جا رہی! سنجے سنگھ نے بی جے پی پر لگائے الزامات

دہلی شراب پالیسی معاملہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں قید دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی صحت کو لے کر راجدھانی دہلی کے سیاسی حلقوں میں جمعرات سے ہی الزامات اور جوابی الزامات لگائے جا رہے ہیں اور یہ سلسلہ جمعہ کو بھی جاری رہا۔ جمعہ کو صبح عام آدمی پارٹی کے رکن ...