راجیہ سبھا انتخابات: ایک سیٹ کے لئے پہلے کبھی نہیں مچا ایسا گھماسان؛ گجرات میں کانگریس کے چھ اراکین بی جے پی کے پالے میں
نئی دہلی 2/اگست (ایس او نیوز/ایجنسی) گجرات سمیت کئی ریاستوں میں آئندہ 8/ اگست کو راجیہ سبھا انتخابات ہونے ہیں. لیکن گجرات میں راجیہ سبھا کی تین نشستوں کے لئے ہونے والا راجیہ سبھا انتخابات دو چار حریفوں کی وجہ سے بحث کا مرکز بن گیا ہے. بی جے پی نے دو سیٹوں کے لئے قومی صدر امت شاہ اور سمرتی ایرانی کو امیدوار بنایا ہے. جبکہ تیسری نشست کے لئے کانگریس کے باغی سابق ممبر اسمبلی بلونت راجپوت کو میدان میں اتارا ہے.
احمد پٹیل کو شکست دینے کے لئے مچا گھماسان
بلونت راجپوت کا مقابلہ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سونیا گاندھی کے سیاسی سیکرٹری احمد پٹیل سے ہونا ہے بتایا جارہا ہے کہ امت شاہ، احمد پٹیل کو شکست دینے کے لئے اراکین اسمبلی کو توڑنے سے لے کر تمام ہتھکنڈے اپنا نے میں لگے ہوئے ہیں، اور اس نے کانگریس کے 6 ممبران اسمبلی کو اپنے پالے میں کرنے میں بھی کامیابی حاصل کرلی ہے. بتایا جارہا ہے کہ امت شاہ کسی بھی قیمت پر احمد پٹیل کو ہرانا چاہتے ہیں. جبکہ احمد پٹیل مسلسل چار بار راجیہ سبھا سے ممبر آف پارلیمنٹ ہیں.
راجیہ سبھا کی ایک سیٹ کے لئے ضروری ہے 44 ووٹ
اگرچہ تازہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے کانگریس کے لئے یہ اعداد و شمار جُٹاپانا مشکل نظر آرہاہے. کیونکہ کانگریس پارٹی کو چھوڑ چکے رہنما شكرسنگھ واگھیلا کے حامی سمجھے جانے والے چھ ارکان اسمبلی اب تک پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو چکے ہیں. اس ایوان میں پارٹی کے رکن کی تعداد کم ہوکر 51 رہ گئی ہے. ان میں سے 44 کو بنگلور ریسورٹ لے جایا گیا ہے۔. ان میں سے بھی راجیہ سبھا انتخابات کی پولنگ کے وقت تک تمام کانگریس کے ساتھ رہیں گے اس پر بھی شک کا اظہار کیاجارہا ہے۔
15-15 کروڑ روپے کی لگی بولی
کانگریس ارکان اسمبلی نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی ابتدا ء سے ان کو 15-15 کروڑ روپئے کی پیشکش دے چکی ہے۔ اس راجیہ سبھا انتخابات میں ممبران اسمبلی کی خرید وفروخت کو لے کر جتنی زور آزمائی کی گئی، اس سے پہلے اس طرح کی خریدوفروخت کسی حکومت کو اعتماد کے ووٹ کے دوران گرنے والی حکومت کو بچانے کے لئے سنی جاتی تھی۔
راجیہ سبھا میں بھی مچا گھمسان
پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں بھی اس کو لے کر دو دن سے خوب گھماسان مچا ہوا ہے. کانگریس نے بی جے پی پر سی بی آئی اور محکمہ انکم ٹیکس کا غلط استعمال کرکے ممبران اسمبلی کو ڈرانے دھمکانے کے الزامات لگائے ہیں. کانگریس نے کہا کہ کرناٹک کے وزیر کے یہاں چھاپے صرف اس وجہ ڈلواے گئے کیونکہ انہوں نے ہمارے ممبران اسمبلی کا خرچ اٹھایا.
ریسورٹ پر بھی لگا جرمانہ
کانگریس کے 44 ممبران اسمبلی بنگلور کے جس اگلٹن ریسورٹ میں ٹھہرے ہیں اس پر 982 کروڑ روپے کا جرمانہ لگا ہے. ریسورٹ پر 77 ایکڑ زمین آتی کرم کرنے کو لے کر کرناٹک حکومت کی کابینہ نے اجلاس کے بعد اگلٹن ریسورٹ کو آتی کرم کی گئی زمین کو واپس حوالے کرنے یا پھر 982 کروڑ روپے جرمانے کا حکم دیا تھا. یہ حکم کانگریس کے 42 ممبران اسمبلی کو یہاں ٹھہرنے سے دو دن پہلے ہی لگایا گیا تھا. ان سب واقعات سے ثابت ہوتا ہے کہ صرف ایک سیٹ کے لئے کی جا رہی جدوجہد سیاسی تعصب سے بھری ہوئی ہے، اول اس طرح کے الزامات کانگریس امیدوار احمد پٹیل کی طرف سے امت شاہ پر لگائے گئے ہیں.
وزیر کے یہاں چھاپے ماری
محکمہ انکم ٹیکس کے حکام نے بدھ کو کانگریس کی قیادت والی کرناٹک حکومت کے ایک وزیر، ایک کانگریسی رہنما اور ایک ریسورٹ پر چھاپہ مارا. یہ وہی يگلٹن ریسورٹ ہے، جہاں گجرات کانگریس کے 40 سے زیادہ ممبران اسمبلی کو پارٹی سے الگ ہونے سے بچانے کے لئے ہائی کمان نے رکھا ہے. راجیہ سبھا انتخابات سے پہلے اور ممبران اسمبلی کے پارٹی چھوڑنے سے احمد پٹیل کا الیکشن جیتنا مشکل ہو سکتا ہے. کانگریس نے اس ایکشن کو انتقامی کارروائی قرار دیا ہے. تاہم، بی جے پی نے کہا ہے کہ اگر يگلٹن ریسورٹ انتظامیہ نے کچھ غلط کام کیا ہے تو کارروائی کرنے میں کچھ بھی غلط نہیں ہے.
کرناٹکا کے وزیر توانائی ڈی کے شیو کمار کے39ٹھکانوں پر انکم ٹیکس کے چھاپے پر مینگلور میں کانگریس کارکنوں کا سخت احتجاج؛ انکم ٹیکس دفتر میں توڑ پھوڑ ؛ وڈیو کی زبانی