دبئی،20؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) ایک بار پھر چنئی سپر کنگز کو شکست سے دو چار ہونا پڑا جب آئی پی ایل سیزن 13 کے 37ویں مقابلے میں دھونی بریگیڈ مقررہ 20 اوور میں 5 وکٹ کے نقصان پر محض 125 رن بنا سکی، اور یہ اسکور راجستھان رائلز نے 18ویں اوور میں بہ آسانی 3 وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ اس شکست کے ساتھ ہی تین بار آئی پی ایل چمپئن رہ چکی چنئی سپر کنگز رواں ٹورنامنٹ سے تقریباً باہر ہو گئی ہے۔ 10 میچوں کے بعد اس کے محض 6 پوائنٹس ہیں اور وہ پوائنٹ ٹیبل میں سب سے نیچے یعنی آٹھویں مقام پر پہنچ گئی ہے۔
چنئی کے کپتان دھونی نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور امید کی جا رہی تھی کہ بڑا اسکور کھڑا کر کے ٹورنامنٹ میں برقرار رہنے کی امیدیں دھونی بریگیڈ زندہ رکھے گی۔ لیکن ان کی بلے بازی نے پوری طرح مایوس کیا۔ سلامی بلے باز فاف ڈوپلیسی محض 10 رن بنا کر اور تیسرے نمبر پر بلے بازی کرنے اترے شین واٹسن محض 8 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ 4 اوور کے بعد محض 26 رن کے اسکور پر چنئی کے دو وکٹ آؤٹ ہو گئے اور ٹیم دباؤ میں نظر آنے لگی۔ حالانکہ دوسرے سلامی بلے باز سیم کرن نے تیزی کے ساتھ رن بنانے کی کوشش کی، لیکن وہ بھی 9ویں اوور کی دوسری گیند پر 22 (25 گیندوں پر) رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ اس وقت چنئی کا اسکور 53 رن تھا۔ دسویں اوور کی آخری گیند پر اچھی بلے بازی کر رہے امباتی رائیڈو بھی (19 گیندوں پر 13 رن) آؤٹ ہو گئے جس سے رنوں کی رفتار بہت دھیمی ہو گئی۔
یہاں پر چنئی کی پوری امیدیں کپتان مہندر سنگھ دھونی اور آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ پر مرکوز ہو گئیں۔ دونوں نے دھیرے دھیرے رن کو آگے بڑھانے کی کوشش کی، اور جب رنوں کی رفتار بڑھانے کا وقت آیا تو دھونی آؤٹ ہو گئے جو ٹیم کے لیے ایک زبردست جھٹکا ثابت ہوا۔ دھونی 28 گیندوں پر 28 رن بنا کر 18ویں اوور کی چوتھی گیند پر رن آؤٹ ہوئے۔ اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور 5 وکٹ کے نقصان پر 107 رن تھا۔ رویندر جڈیجہ نے تیزی سے رن بنانے کی بھرپور کوشش کی لیکن اس میں بہت زیادہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ انھوں نے 4 چوکوں کی مدد سے 30 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 35 رن بنائے۔ کیدار جادھو نے 7 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 4 رن کا تعاون دیا۔ 20 اوور میں چنئی سپر کنگز محض 125 رن بنا سکی جو کہ بہت آسان ہدف کہا جائے گا۔
اسکور بورڈ پر کم رن کو دیکھ کر بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ راجستھان کے گیندبازوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ جوفرا آرچر، کارتک تیاگی، شریئس گوپال اور راہل تیواتیا کو 1-1 وکٹ حاصل ہوا اور انھوں نے اپنے اپنے 4 اوور میں بالترتیب 20 رن، 35 رن، 14 رن اور 18 رن دیے۔ انکت راجپوت نے 1 اوور میں 8 رن اور بین اسٹوکس نے 3 اوور میں 27 رن خرچ کیے اور ان دونوں کو ہی کوئی وکٹ حاصل نہیں ہوا۔
126 رن کے آسان ہدف کا پیچھا کرنے کے لیے اتر راجستھان کو اس وقت زبردست جھٹکا لگا جب اس کے دونوں سلامی بلے باز 28 رن پر پویلین لوٹ گئے۔ پہلے بین اسٹوکس 11 گیندوں پر تیز طرار 19 رن بنا کر دیپک چاہر کا شکار ہوئے، اور پھر رابن اتھپّا 9 گیندوں پر 4 رن بنا کر ہیزل ووڈ کو اپنا وکٹ دے بیٹھے۔ پریشانی یہیں پر ختم نہیں ہوئی، دیپک چاہر نے سنجو سیمسن کو بغیر کوئی رن بنائے پویلین بھیج دیا۔ اس وقت راجستھان کی ٹیم 4.3 اوور میں 3 وکٹ کے نقصان پر 28 رن بنا کر جدوجہد کرتی ہوئی نظر آنے لگی۔ چنئی کے لیے جیت کی امیدیں نظر آنے لگیں اور ایسا محسوس ہونے لگا کہ دھونی کے گیندباز کچھ کمال دکھانے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن کپتان اسٹیوین اسمتھ اور جوس بٹلر نے ایسا کچھ ہونے نہیں دیا۔
ایک طرف کپتان اسمتھ سنبھل کر کھیل رہے تھے اور دوسری طرف جوس بٹلر نے وقتاً فوقتاً بڑے شاٹ لگا کر رن بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ دھیرے دھیرے جب بٹلر کی آنکھیں گیند پر جم گئیں تو انھوں نے تیزی کے ساتھ بلے بازی کرنا شروع کیا۔ چونکہ جیت کے لیے رن بہت زیادہ نہیں چاہیے تھے اس لیے دونوں نے بلے بازوں نے بغیر آؤٹ ہوئے ایک آسان جیت ٹیم کو دلا دی۔ اسمتھ نے جہاں 2 چوکوں کی مدد سے 34 گیندوں پر 26 رن بنائے، وہیں بٹلر نے 2 چھکوں و 7 چوکوں کی مدد سے 48 گیندوں پر 70 رن کی طوفانی اننگ کھیلی۔ راجستھان کو یہ جیت 17.3 اوور میں ہی حاصل ہو گئی۔
چنئی کی طرف سے گیندبازی میں دیپک چاہر اور ہیزل ووڈ کے علاوہ کوئی بہتر پرفارمنس نہیں دکھا سکا۔ چاہر نے 4 اوور میں 18 رن دے کر 2 وکٹ لیے اور ہیزل ووڈ کو 4 اوور میں 19 رن کے عوض 1 وکٹ حاصل ہوا۔ بقیہ گیندباز وکٹ سے محروم رہے۔ شردل ٹھاکر نے 4 اوور میں سب سے زیادہ 34 رن خرچ کیے جب کہ پیوش چاؤلہ نے 3 اوور میں ہی 32 رن دے ڈالے۔ سیم کرن نے 1 اوور میں 6 رن دیے اور رویندر جڈیجہ کے 1.3 اوور میں 11 رن بنے۔