راجستھان پولیس نے ماب لنچنگ کے شکار پہلو خان کے بیٹوں کے خلاف جانچ کی اجازت مانگی
جے پور، 9 جولائی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) الور پولیس نے گائے کے گوشت معاملے میں ایک عدالت سے پہلو خان کے دو بیٹوں اور ایک ٹرک آپریٹر کے خلاف مزید جانچ پڑتال کرنے کی اجازت مانگی ہے۔الور کے پولس سپرنٹنڈنٹ پارس انل دیشمکھ نے بتایا کہ پولیس نے ایک خط ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جس میں معاملے کی جانچ کو آگے بڑھانے کے لیے اجازت مانگی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ معاملے کے کچھ پہلوؤں پر تحقیقات آگے بڑھائی گئی۔خان کے بیٹے نے بتایا کہ وہ الور کے ٹپوکڈا میں جانور فروخت کرنے جا رہا تھا اور ٹرک آپریٹر نے دعویٰ کیاہے کہ اس نے اپنی گاڑی واقعہ ہونے سے پہلے کسی دوسرے کو فروخت کیا تھا۔پولیس نے پہلو خان کے دونوں بیٹے ارشاد اور عارف اور ٹرک آپریٹر خان محمد کے خلاف اس سال مئی میں چارج شیٹ پہلے دائر کر رکھی ہے۔تمام ملزمان کو راجستھان جانوروں ایکٹ، 1995 کی مختلف دفعات میں ملزم مانا گیا ہے۔پہلو خان کا نام چارج شیٹ سے ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ اس کی موت ہو چکی ہے۔آپ کو بتا دیں کہ الور کے بہروڑ میں ایک اپریل 2017 کو گؤ اسمگلنگ کے شک میں پہلو خان اور اس کے بیٹوں کے ساتھ کچھ لوگوں نے مارپیٹ کی تھی۔پہلو خان کی دو دن بعد الور کے ایک اسپتال میں موت ہو گئی تھی۔آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ دنوں راجستھان پولیس کی طرف سے پہلو خان پر غیر قانونی طریقہ سے مویشی لے جانے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کرنے کے بعد راجستھان کی کانگریس حکومت نے اس معاملے سے رائے فرار اختیار کرلی تھی۔ریاست کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ اس معاملے میں یہ انکوائری پچھلی بی جے پی کی حکومت نے شروع کی تھی اور یہ چارج شیٹ بھی اسی وقت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلو خان مجرم نہیں پائے گئے تھے۔