جنوبی کینرا میں موسلا دھار بارش سے معمولات زندگی درہم برہم - سرکاری و نجی املاک کو پہنچا لاکھوں روپے کا نقصان
منگلورو ،6 ؍ جولائی (ایس او نیوز) جنوبی کینرا میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے اور اس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہونے کے علاوہ سرکاری و نجی املاک کو بھاری نقصان پہنچا ہے ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق کل منگل کے دن ہوئی بھاری برسات کی وجہ سے جنوبی کینرا ضلع میں 4 مکانات پوری طرح تباہ ہوئے ہیں جبکہ 14 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے ۔ مجموعی طور پر اب تک ہوئی بارش میں 45 گھروں کو مکمل اور 344 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے ۔
دوسری طرف کل ایک ہی دن میں 46 بجلی کے کھمبے ٹوٹ کر گرے ہیں اور گزشتہ چند دنوں میں اب تک زمین سے اکھڑ کر گرے ہوئے کھمبوں کی تعداد 2,565 ہوگئی ہے ۔ کل کے دن 3 ٹرانسفارمرس کو نقصان پہنچا ہے جس کے ساتھ اب تک خراب ہونے والے ٹرانسفارمرس کی تعداد بڑھ کر 180 ہوگئی ہے ۔ اس طرح بجلی محکمہ کو لاکھوں روپے کا خسارہ ہوا ہے ۔
ضلع انتظامیہ کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق کل کی بارش میں ایک جانور کی ہلاکت کے علاوہ 8 لوگوں کو خطرے سے بچا لیا گیا ۔ 8 ہیکٹر زرعی زمین اور 9.147 ہیکٹر باغبانی زمین کو نقصان پہنچنے کا اندازہ لگایا گیا ہے ۔
ہر طرف پانی ہی پانی : منگل کے دن لگاتار برسنے والی بارش کی وجہ سے شہری اور دیہی علاقوں میں سڑکوں دکانوں ، کارخانوں اور گھروں میں برساتی پانی بھر گیا ۔ مختلف مقامات پر سیلابی کیفیت پیدا ہوئی ۔ منگلورو شہر کے اونی کیرے علاقے میں دیوار گر جانے سے 3 افراد زخمی ہونے کی خبر ہے ۔ میئر پریما نند شیٹی نے جائے وقوع پر پہنچ کر معائنہ کیا ۔ لال باغ علاقے میں ایک قدیم اور بہت بڑا درخت اکھڑ کر سڑک پر گرنے کچھ وقت کے لئے ٹریفک میں خلل پیدا ہوا۔ درخت کے ساتھ تین بجلی کے کھمبے بھی گر گئے ۔ فائر بریگیڈ عملہ ، پولیس اور میسکام کے عملہ نے درخت کو کاٹ کر سڑک سے ہٹانے کا کام انجام دیا ۔
نیتراوتی ، فالگونی اور نندنی جیسی اہم ندیوں میں پانی کی سطح خطرے سے اوپر ہوگئی ہے ۔ سیتا ندی کا پانی ہیبری علاقے میں نیشنل ہائی وے 169 پر بہنے لگا جس سے ہیبری آگمبے راستہ پر ٹریفک کی رک گئی ۔ اسی طرح ہیبری سداپور ریاستی ہائی بھی پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے ٹریفک میں رکاوٹ پیدا ہوئی ۔ اسی طرح دوسرے کئی علاقوں میں بھی پانی بھر گیا جس سے عام زندگی کے معمولات متاثر ہوئے ۔
چٹانیں کھسک گئیں : منگلورو - کارکلا نیشنل ہائی وے 169 پر گروپور کے قریب چٹان کھسکنے کی وجہ سے نیشنل ہائی وے کا حصہ بھی کھسک جانے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔ افسران نے موقع پر پہنچ کر خطرے کی زد میں آنے والا نیشنل ہائی وے کے ایک جانب کا حصہ ٹریفک کے لئے بند کر دیا ہے ۔ پہاڑی چٹان کھسکنے کی وجہ سے منگلورو- موڈ بیدری علاقے کی بس سروس وغیرہ کا رخ موڑ دیا گیا ہے ۔ رکن اسمبلی ڈاکٹر بھرت شیٹی نے جائے وقوع پر پہنچ کر معائنہ کیا اور ہائی وے اتھاریٹی اور بجپے پولیس کو ضروری اقدام کرنے کی ہدایت دی ۔
الال میں مکانات اور سڑک سمندر کی نذر ہونے کا خدشہ : الال سمندر میں اچھال آنے اورتیز لہروں کی وجہ سے ساحلی کنارے کی کٹائی میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے اور اس سے سومیشور ، اوچیلا بٹاپاڈی ، سی گراونڈ جیسے علاقے میں ساحل کی کٹائی وجہ سے سڑک اور مکانات سمندر کی نذر ہونے کی نوبت آ گئی ہے ۔ تلپاڈی ، دیوی پور ، کوٹیکار وغیرہ میں کئی گھروں کے علاوہ آنگن واڈی اسکول کے اندر بھی برساتی پانی گھسنے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے ۔