بلقیس بانو معاملہ: راہل گاندھی کا مودی حکومت پر شدید حملہ کہا- ’پورا ملک آپ کے قول و فعل میں فرق دیکھ رہا ہے‘

Source: S.O. News Service | Published on 17th August 2022, 11:45 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،17؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بلقیس بانو معاملہ میں اجتماعی عصمت دری اور قتل عام کے قصورواروں کی رہائی پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوت نسواں کی باتیں جھوٹی باتیں کرنے والے ملک کی خواتین کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟ نیز وزیر اعظم کے قول اور فعل کے فرق کو پورا ملک دیکھ رہا ہے۔

راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا ’’5 مہینے کی حاملہ خاتون کی عصمت دری اور اس کی 3 سالہ بچی کو قتل کرنے والوں کو 'آزادی کے امرت مہوتسو' کے دوران رہا کیا گیا۔ نسوانی طاقت کی بات کرنے والے ملک کی خواتین کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟ وزیراعظم صاحب! پورا ملک آپ کے قول و فعل میں فرق دیکھ رہا ہے۔‘‘

اس سے قبل کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے گجرات میں بلقیس بانو کے قصورواروں کے استقبال کی ویڈیو پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی لوگوں سے خواتین کا احترام کرنے کی اپیل محض ایک قول ہے۔ جبکہ گجرات حکومت کا فیصلہ 'فعل' ہے، جو گینگ ریپ کے مجرموں کی باقی سزا معاف کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ 'قول' کو 'فعل' کے ساتھ منسلک کر دیں گے۔

چدمبرم نے کہا، "وزیر اعظم کی لوگوں سے خواتین کا احترام کرنے کی اپیل کے چند گھنٹے بعد ان کی منتخب شدہ گجرات حکومت گینگ ریپ کے مجرموں کی باقی ماندہ سزا معاف کر دیتی ہے۔‘‘

وہیں، کانگریس پارٹی کی منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں پون کھیڑا نے کہا کہ آزادی کے امرت مہوتسو کے دن گجرات حکومت نے بلقیس بانو کیس کے 11 ملزمان نہیں بلکہ قصورواروں کو جیل سے رہا کر دیا۔ اگر ہم اس کیس اور اس فیصلے کو علیحدہ کر کے نہ دیکھیں تو یہ ایک نمونہ نظر آتا ہے، بی جے پی کی ذہنیت نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ اور اناؤ، یہ دو سنگ میل ہیں جو سیاست میں موجود لوگوں اور ملک کی تاریخ کو شرمندہ کرتے رہیں گے۔

پون کھیڑا نے کہا کہ کچھ لوگ اب بھی وزیر اعظم کے منہ سے نکلنے والی بات کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ گزشتہ روز وزیر اعظم نے لال قلعہ کی فصیل سے بڑی بڑی باتیں کیں یعنی خواتین کی حفاظت، خواتین کی عزت، خواتین کی طاقت، اچھے الفاظ استعمال کیے گئے۔ چند گھنٹوں کے بعد گجرات حکومت نے ایک ایسا فیصلہ لیا جو غیر متوقع تھا اور جیسا کبھی نہیں ہوا تھا۔ عصمت دری کے قصورواروں کو رہا کر دیا گیا۔ پھر آج ہم نے یہ بھی دیکھا کہ جن کو رہا کیا گیا ہے، ان کی آرتی اتاری جا رہی ہے، ان کا تلک کیا جا رہا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔