راہل گاندھی بولے پارلیمنٹ میں ذمہ داری لینے کو تیار،ایک مہینےکے اندرپارٹی منتخب کرے نیا صدر
نئی دہلی،29/ مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی ہار کی وجہ سے راہل گاندھی کے صدر کے عہدے سے استعفی دینے پر اڑے ہیں۔منگل کو اس کو لے کر پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا، تنظیم کے سیکرٹری جنرل کے سی وینو گوپال، راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت اور نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ نے راہل سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔اس کے ساتھ ہی راجستھان میں پارٹی کے ناکامیوں کو لے کر ریاستی حکومت کے کچھ وزراء کی جانب سے جوابدہی طے کرنے کی کوشش پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وہیں راہل گاندھی نے کہا کہ میں پارلیمنٹ میں ذمہ داری لینے کو تیار ہوں، لیکن پارٹی ایک ماہ کے اندر نیا صدر منتخب کر لے۔ ذرائع کے مطابق راہل گاندھی سے گہلوت اور پائلٹ کی ملاقات بنیادی خاص طورپر راجستھان کے تناظر میں تھی جہاں پر لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کا مکمل خاتمہ ہو گیا ہے۔غور طلب ہے کہ راہل گاندھی نے 25 مئی کو ہوئی سی ڈبلیو سی کی میٹنگ میں لوک سبھا انتخابات میں راجستھان اور مدھیہ پردیش میں پارٹی کے ناکامیوں کو لے کر خاص طور پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ ذرائع اور میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق، سی ڈبلیو سی کے اجلاس میں راہل گاندھی نے گہلوت، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم سمیت کچھ بڑے علاقائی لیڈروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان رہنماؤں نے اپنے بیٹوں اوررشتہ داروں کو ٹکٹ دلانے کے لئے ضد کی اور انہی کو الیکشن جتانے میں لگے رہے اور دوسرے مقامات پر توجہ نہیں دی۔اسی اجلاس میں شکست کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے گاندھی نے استعفی کی پیشکش کی تھی۔