سرکاری کمپنیاں بیچنے پر راہل گاندھی کا مودی سرکار پر شدید حملہ
نئی دہلی،8؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ٹویٹ کے ذریعہ مودی سرکار پر اپنے حملوںکا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے پیر کو اس پر غیر ضروری طور پر سرکاری کمپنیوں کو بیچ کر روزگار کو تباہ کرنے اور اپنے ’’دوستوں ‘‘ کو اس کا فائدہ پہنچانےکا الزام عائد کیا۔
ہندوستانی معیشت کے منفی 23.9؍ فیصد ہوجانےکی اطلاع کے بعد سےراہل گاندھی مودی سرکار کی معاشی پالیسیوں پر مسلسل تنقید کررہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ملک میں بیروزگاری کی ایک بڑی وجہ مودی حکومت کے ذریعہ سرکاری کمپنیوں کو نجی ہاتھوں میں بیچنے کی پالیسی ہے۔
پیر کو کئے گئے ٹویٹ میں راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ’’آج ملک مودی سرکار کی تیار کردہ کئی تباہیوں کا سامنا کررہا ہے جن میں سے ایک تباہی غیر ضروری نجی کرن ہے۔نوجوان روزگار چاہتے ہیں مگر مودی حکومت پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کو بیچ کر روزگار اور (ملک کی )جمع پونجی دونوں تباہ کررہی ہے۔‘‘اس کےساتھ ہی انہوں نےسوال کیا ہے کہ ’’اس کا فائدہ کس کو ہورہا ہے؟‘‘ اور الزام لگایا کہ ’’بس چند متروں کا وکاس، جو ہیں مودی جی کے خاص ۔‘‘ا س سے قبل سنیچر کو بھی مودی حکومت کو روزگار کے معاملے میں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے راہل گاندھی نے الزام لگایاتھا کہ حکومت نے بھرتیوں پر روک لگارکھی ہے۔ انہو ں نے اپنے ٹویٹ میں کہاتھاکہ’’مودی حکومت کم از کم حکمرانی اور زیادہ سے زیادہ نجی کرن پر یقین رکھتی ہے۔‘‘ انہوں نے کہاتھا کہ کووڈ تو محض ایک بہانہ ہے، اصل مقصد سرکاری دفاتر کو ملازموں سے پاک کرناہے۔راہل گاندھی کا الزام ہے کہ حکومت مستقل ملازمین نہ رکھ کر نوجوانوں سے ان کا مستقبل چھین لینا چاہتی ہےا وراس کے ذریعہ اپنے دوستوں کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے۔ بہرحال وزارت مالیات نے اس ٹویٹ کے جواب میں صفائی پیش کی اور واضح کیا کہ بھرتیوں پر کوئی روک نہیں لگائی گئی ہے۔