سنئیر لیڈران کا بیٹوں کو آگے بڑھانے پر راہول کو اعتراض؛ راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ میں پارٹی کے صفایاپر راہل ناراض؛ استعفیٰ دینے پر بضد

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 27th May 2019, 12:11 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی26مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) کانگریس کے بعض سنئیر لیڈران اور بعض وزراء اعلیٰ کا اپنے بیٹوں کو ہی آگے بڑھانے میں لگے ہونے پر اعتراض جتاتے ہوئے راہول گاندھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے پر بضد ہیں۔ ذرائع کی مانیں تو  لوک سبھا انتخابات میں خراب کارکردگی کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی  اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کی پیشکش پر اب اڑ گئے   ہیں لیکن  پارٹی کے لیڈران  انہیں منانے میں مصروف ہیں۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کانگریس صدر راہل گاندھی نے ہفتہ کو پارٹی کی ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے اجلاس میں اپنے استعفیٰ کی پیشکش کرتے ہوئے راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں شکست پر خاص طور پر ناراضگی ظاہر کی۔اس  اجلاس میں راہل گاندھی نے راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ سمیت کچھ بڑے علاقائی رہنماؤں کا ذکر کرتے ہوئے کہ کہا ان رہنماؤں نے بیٹوں -رشتہ داروں کو ٹکٹ دلانے کے لئے ضد کی تھی اور بعد میں وہ  انہی کو الیکشن میں جتانے میں مصروف  رہے جس کی وجہ سے وہ  دوسرے مقامات پر توجہ نہیں دے سکے۔سی ڈبلیو سی کے اجلاس میں موجود دو رہنماؤں نے ان باتوں  کی تصدیق کی ہے۔

اجلاس میں موجود رہے ایک سینئر لیڈر نے بتایا  کہ راہل اس بات سے سخت ناراض تھے کہ کانگریس حکومت والی ریاستوں میں پارٹی کی اتنی بری شکست ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس سے کہیں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے تھے۔اس اجلاس میں موجود پارٹی کے ایک اور رہنما نے بتایا  کہ راہل گاندھی نے گہلوت اور کمل ناتھ، چدمبرم سمیت کچھ بڑے علاقائی رہنماؤں کا نام لیا اور کہا کہ ان لیڈروں نے اپنے بیٹوں  اور رشتہ داروں کو ٹکٹ دلانے کے لئے ضد کی تھی اور بعد میں  انہیں ہی جتانے میں لگے رہے تھے۔ اس عمل میں دوسرے مقامات پر ان لیڈروں نے پورا دھیان نہیں دیا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق شکست کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے گاندھی نے استعفیٰ کی پیشکش کی تو پارٹی کے سینئر لیڈروں خاص طور پر سونیا گاندھی، احمد پٹیل، پی چدمبرم اور پرینکا گاندھی نے انہیں روکا۔ پرینکا نے یہ کہا کہ اگر راہل استعفیٰ دیتے ہیں تو بی جے پی کی چال کامیاب ہو جائے گی۔  

سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے بھی ان سے کہا  کہ ہار جیت تو لگی رہتی ہے لیکن ان (راہل) کو اپنا عہدہ نہیں چھوڑنا چاہئے۔راہول کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے ہمیشہ کام کرتے رہیں گے، لیکن وہ اپنا استعفیٰ واپس نہیں لیں گے۔ راہل نے کہا کہ گاندھی خاندان سے باہر کوئی بھی پارٹی کا صدر بن سکتا ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنماؤں نے اس معاملے میں سونیا گاندھی سے مداخلت کا مطالبہ کیا؛لیکن ذرائع کے مطابق انہوں نے اس سے انکار کر دیا ۔ اگرچہ پرینکا کا کہنا ہے کہ اگر راہل استعفیٰ دیتے ہیں تو وہ بی جے پی کے جال میں پھنس جائیں گے اور بی جے پی کی چال ہے کہ ہ کانگریس کو مزید  نقصان پہنچاسکے۔

راہول گاندھی اگر استعفیٰ دینے پر بضد رہتے ہیں تو   سوال اس بات کا ہے کہ پھر  کانگریس کی باگ ڈور کون سنبھالے گا۔ ویسے بھی  لوک سبھا انتخابات کے بعد سے کرناٹک اور مدھیہ پردیش کی ریاستی حکومتوں پر بحران گہرا  ہوتا جارہا ہے اور راجستھان میں بھی عدم اطمینان کے سر پھوٹ رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

مغربی بنگال: پہلے مرحلہ میں تشدد کے بعد الیکشن کمیشن نے سنٹرل فورس کی 303 کمپنیاں تعینات کرنے کا کیا فیصلہ

لوک سبھا انتخاب کے پہلے مرحلہ کی پولنگ 19 اپریل کو اختتام پذیر ہو گئی۔ اس دوران مغربی بنگال میں کچھ مقامات پر تشدد کے واقعات پیش آئے۔ اس کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ میں سیکورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ کے ...

شراب پالیسی معاملہ: عدالت نے منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ رکھا

راجدھانی دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ کے روز مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ دہلی شراب پالیسی معاملہ میں درج بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے معاملات میں عام آدمی پارٹی (عآّپ) کے رہنما منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ ...

جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر نئے قانون بنا رہا مرکز، کیرالہ میں مودی حکومت پر برسیں پرینکا گاندھی

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہو چکی ہے، اور اب دوسرے مرحلے کے لیے 26 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران زور و شور کے ساتھ انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ کانگریس کے بڑے لیڈران بھی ملک کی مختلف ریاستوں میں ریلیاں، روڈ شوز اور انتخابی اجلاس سے ...

حکومت کی ناکامیوں کے خلاف مغربی اتر پردیش میں ’انڈر کرنٹ‘ کے دعوے کے ساتھ کانگریس نے وزیر اعظم سے پوچھے تین سوالات

وزیر اعظم مودی آج اترپردیش میں بی جے پی امیدواروں کے حق میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ ان کے دورے کے موقع پر کانگریس نے مودی حکومت کے خلاف مغربی اترپردیش میں حکومت کے خلاف ’انڈرکرنٹ‘ کا دعویٰ کرتے ہوئے تین سوالات کیے ہیں۔ یہ تینوں سوالات وزیر اعظم کے دعووں اور اترپردیش کے ...

کیجریوال کی بیماری کا مذاق اڑایا جا رہا، گہری سازش رچی جا رہی! سنجے سنگھ نے بی جے پی پر لگائے الزامات

دہلی شراب پالیسی معاملہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں قید دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی صحت کو لے کر راجدھانی دہلی کے سیاسی حلقوں میں جمعرات سے ہی الزامات اور جوابی الزامات لگائے جا رہے ہیں اور یہ سلسلہ جمعہ کو بھی جاری رہا۔ جمعہ کو صبح عام آدمی پارٹی کے رکن ...