چند صنعت کاروں کی بے تحاشہ خرچ، جبکہ عام کسان بیٹی کی شادی کے لیے بھی قرضہ لیتا ہے: راہل گاندھی
نئی دہلی ، یکم اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)ہریانہ میں آنے والے اسمبلی انتخابات کے لیے تمام سیاسی جماعتیں اپنی تیاریوں میں مصروف ہیں اور ریاست بھر میں مختلف مقامات پر ریلیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس دوران کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے بہادرگڑھ میں ایک روڈ شو اور عوامی جلسے سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے خاص طور پر کسانوں اور پسماندہ طبقات کے مسائل پر روشنی ڈالی اور بی جے پی کے ساتھ وزیراعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کی۔
راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں کہا، ’’کسان قرض میں ڈوب کر اپنی شادیوں کا انتظام کرتے ہیں، جبکہ چند صنعتکار جیسے امبانی شادیوں پر کروڑوں خرچ کرتے ہیں۔ یہ پیسہ کہاں سے آتا ہے؟ یہ آپ کا پیسہ ہے۔ مودی جی نے ایسا نظام بنایا ہے جس میں صرف چند خاص 25 افراد بے تحاشہ پیسہ خرچ کر سکتے ہیں، جبکہ عام کسان اپنی بیٹی کی شادی کے لیے بھی قرضہ لینا پڑتا ہے۔ یہ براہ راست آئین پر حملہ ہے اور اس سے غریب عوام کا حق چھینا جا رہا ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے مزید کہا، ’’ہریانہ میں بے روزگاری عروج پر ہے اور حکومت نے ملازمتوں کے مواقع ختم کر دیے ہیں۔ وزیراعظم مودی کہتے تھے کہ گیس سلنڈر کی قیمت 400 روپے ہے لیکن آج وہ 1200 روپے تک پہنچ چکی ہے۔ جب کانگریس اقتدار میں آئے گی تو سلنڈر کی قیمت 500 روپے کر دی جائے گی، یعنی ہم عوام کی جیب میں 700 روپے واپس ڈالیں گے۔ ہریانہ کی خواتین کو ہر ماہ 2000 روپے فراہم کیے جائیں گے اور کانگریس کی حکومت آنے پر کسانوں کا اناج مناسب قیمتوں پر خریدا جائے گا۔‘‘
انہوں نے کسانوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا، ’’کسانوں کو دھان، گندم اور گنے کا صحیح دام نہیں مل رہا۔ ہم کسانوں کو ایم ایس پی (کم از کم سپورٹ پرائس) دیں گے اور ان کی فصلوں کو مناسب قیمت پر خریدیں گے۔‘‘
راہل گاندھی نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ حکومت مسلسل آئین پر حملے کر رہی ہے۔ جب آر ایس ایس اپنے لوگوں کو سرکاری اداروں میں بھرتی کرتی ہے اور پسماندہ طبقات کو ان کے حقوق سے محروم کرتی ہے، تو یہ آئین پر حملہ ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’جب مودی جی ارب پتیوں کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کرتے ہیں اور کسانوں اور طلبہ کا قرض معاف نہیں کرتے، تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ جب وہ تین متنازع زرعی قوانین لاتے ہیں جو کسانوں کی زندگیوں کو برباد کرتے ہیں، تو یہ آئین پر حملہ ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے حکومت کی ناکامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا، ’’بی جے پی نے ہریانہ میں بے روزگاری کا جال بچھا دیا ہے، 2 لاکھ سرکاری نوکریاں خالی پڑی ہیں اور کانگریس حکومت میں آتے ہی ان تمام اسامیوں کو پُر کرے گی۔ ہم غریب عوام کو 100 گز کے پلاٹ، 2 بیڈروم والے گھر کے لیے 3.5 لاکھ روپے، 300 یونٹ مفت بجلی اور 25 لاکھ روپے کا صحت بیمہ دیں گے۔‘‘