لکھنؤ میں ہوئے کشمیریوں کی لاٹھی سے پٹائی کی ویڈیو شیئر کرکے راہل گاندھی نے کی مذمت
نئی دہلی،8مارچ(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں ڈرائی فروٹس بیچ رہے دو کشمیری تاجروں پر حملے پر راہل گاندھی کی پہلی رائے آئی ہے۔کانگریس صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو کشمیری تاجروں پر ہوئے حملے کا ویڈیو شیئر کیا اور اس کی سخت مذمت کی۔دایاں بازو تنظیم سے وابستہ لوگوں کے چنگل سے کشمیریوں کو بچانے والے اس بہادر شخص کو بھی راہل گاندھی نے مبارکباد دی ہے۔دراصل جمعرات کو معاملہ سامنے آیا، جس میں یہ کہا گیا کہ بدھ کوڈرائی فروٹس بیچ رہے دو کشمیریوں کو بھگوادھاری حملہ آوروں نے لاٹھی ڈنڈے اور تھپڑوں سے پیٹا۔اتنا ہی نہیں، حملہ آوروں نے دونوں کشمیریوں کو دہشت گرد اور پتھرباز بھی کہا۔
راہل گاندھی نے ویڈیو شیئر کر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ اتر پردیش میں کشمیری تاجروں پر حملے کی ویڈیو سے میں پریشان ہوں،میں اس بہادر کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے حملہ آوروں کو چیلنج کیا،ہمارے ملک کے ہر کونے سے ہندوستان اپنے شہریوں کا ہے،میں نے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے خلاف تشدد کی تمام کارروائیوں کی سخت مذمت کرتا ہوں۔
دراصل اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں بھیڑ بھاڑ والی سڑک پرڈرائی فروٹس بیچ رہے کشمیر کے دوتاجروں پر بدھ کو ایک دایاں ونگ تنظیم کے لوگوں نے حملہ کر دیا اور انہیں تھپڑ اور لاٹھی سے پیٹا۔اتنا ہی نہیں رائٹ ونگ تنظیم سے وابستہ حملہ آوروں نے دونے کشمیری کے ساتھ مارپیٹ کی ویڈیو بھی شیئرکی،تاہم مقامی لوگوں کی مدد کی وجہ سے دونوں کشمیری نوجوان کو حملہ آوروں کو چنگل سے بچایا گیا،بھگوادھاری غنڈوں نے جن دو کشمیریوں کو مارا پیٹا گیا ہے ان میں سے ایک کا نام افضل ہے اور دوسرے کا عبدالسلام۔
دراصل، یہ واقعہ بدھ کی شام 5 بجے ہوا،ڈائی فروٹس فروشوں کے ساتھ مارپیٹ کرنے والے لوگوں کو موبائل سے قید کئے گئے ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ ایسا اس لئے کر رہے ہیں کیونکہ وہ کشمیر سے ہیں۔سوشل میڈیا پر جس میں ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، اس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح دو حملہ آور بھگوا کپڑا پہنے ہیں اور وہ کشمیر یوں کو تھپڑ اور ڈنڈے سے مار رہے ہیں،اگرچہ وہیں کچھ لوگ درمیان دفاع کرنے بھی آ جاتے ہیں۔افضل نائک اور عبدالسلام دونوں کلگام کے رہنے والے ہیں۔