زرعی قوانین پر معافی تو مانگ لی، کفارہ کب ادا کریں گے؟ راہل گاندھی کا وزیر اعظم مودی پر حملہ
نئی دہلی،3؍دسمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایک بار پھر زرعی قوانین کے حوالہ سے وزیر اعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بنایا۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ جب وزیر اعظم نے زراعت مخالف قوانین بنانے پر معافی مانگ لی تو اب وہ پارلیمنٹ میں بتائیں کہ کفارہ کیسے ادا کریں گے۔
راہل گاندھی نے وزیر اعظم سے سوال کیا، ’’لکھیم پور معاملے کے وزیر کو برخاست کب کیا جائے گا؟ شہید کسانوں کو معاوضہ کتنا اور کب فراہم کیا جائے گا؟ تحریک میں شامل کسانوں کے خلاف فرضی مقدمات کب واپس ہوں گے؟ ایم ایس پی پر قانون کب بنایا جائے گا؟‘‘
غورطلب ہے کہ کسانوں کی تنظیمیں اور حزب اختلاف کی جماعتیں مسلسل حکومت سے کسانوں کے احتجاج کے دوران مارے گئے کسانوں کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن دو دن پہلے مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں بتایا تھا کہ ایک سال سے جاری کسانوں کے احتجاج کے دوران مرنے والے کسانوں کی تعداد کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے، لہذا معاوضے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا!
حکومت کے اس بیان پر حزب اختلاف نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ اگر حکومت کے پاس ان 700 کسانوں کی تفصیلات موجود نہیں ہیں جو کسان تحریک کے دوران فوت ہو گئے پھر ان لاکھوں لوگوں کے اعدادوشمار کس طرح حاصل کئے گئے جو کورونا بحران کے دوران لاکھوں کی تعداد میں مارے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا بحران میں 50 لاکھ سے زیادہ افراد کی جان چلی گئی لیکن سرکاری ڈیٹا کے مطابق صرف چار لاکھ لوگوں نے ہی جان گنوائی۔