رافیل تنازعہ ایک بار پھر سپریم کورٹ میں فائٹر جیٹ کی خریداری میں بدعنوانی کے الزامات کی سماعت دوہفتہ بعد
نئی دہلی ، 13؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی)فرانس سے رافیل لڑاکا طیارے کے معاہدے میں بدعنوانی کا ”جن“ ایک بار پھر سامنے آگیا ہے، جس کے باعث یہ معاہدہ تنازعات کا شکار ہوگیا ہے - معاہدے میں بدعنوانی کو لے کر فرانسیسی ویب سائٹ ’میڈیا پارٹ‘ کے انکشاف کے بعد سپریم کورٹ میں ایک نئی پی آئی ایل دائر کی گئی ہے- وکیل ایم ایل شرما نے ایک تازہ عرضی دائر کی ہے جس میں سپریم کورٹ سے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے، جس پر عدالت دو ہفتوں کے بعد سماعت کرے گی-
چیف جسٹس ایس اے بوبڑے نے پیر کو کہا کہ عدالت اس کیس میں فوری سماعت کرے گی، تاہم انہوں نے اس کیلئے کسی تاریخ کا ذکر نہیں کیا- درخواست گزار شرما نے کیس چیف جسٹس بوبڑے سے وضاحت کیا کہ 23 اپریل کو وہ ریٹائرمنٹ سے قبل نئی درخواست پر سماعت کیلئے اپیل کررہے ہیں - چیف جسٹس نے دو ہفتے بعد اس کیس کو فہرست میں شمار کئے جانے پر اتفاق کیا- اس معاملہ میں سپریم کورٹ نے دو سال قبل عدالت کی نگرانی میں رافیل ڈیل کی تفتیش کے مطالبہ پر مبنی تمام درخواستوں کو مسترد کردیا تھا- 14دسمبر 2018کو سپریم کورٹ نے معاہد ہ میں کسی طرح کی بدعنوانی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا-
فرانسیسی اینٹی کرپشن ایجنسی کی تحقیقاتی رپورٹ کے ذریعہ شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق دیسو ایوی ایشن نے کچھ بوگس نظر آنے والی ادائیگی کی ہے- کمپنی کے 2017اکاؤنٹس کے آڈٹ میں کلائنٹ گفٹ کے نام پر 5لاکھ 8ہزار925یورو (4.39 کروڑ روپئے) کے اخراجات پیش کئے ہیں - اتنی بڑی رقم کا کوئی ٹھوس جواب نہیں دیا گیا-