رافیل معاملہ: سپریم کورٹ سے اپیل،بند لفافے میں غلط معلومات دینے والے افسران کے خلاف کارروا ئی ہونی چاہیے
نئی دہلی،23/ مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) رافیل معاملے پر تنازعہ ختم ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔اس معاملے میں درخواست گزار یشونت سنہا، ارون شوری اور پرشانت بھوشن نے نظر ثانی کی درخواست پر تحریری دلیلیں سپریم کورٹ میں داخل کی ہیں۔انہوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت ہند کے ایسے افسران کے خلاف کارروائی کریں، جنہوں نے بند لفافے میں سپریم کورٹ کو غلط معلومات سونپی تھی۔ انہوں نے پرانے فیصلے کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے کیونکہ حکومت نے عدالت سے مواد اور متعلقہ معلومات کو چھپایا تھا اور عدالت سے کئے گئے فراڈ کی بنیاد پر یہ فیصلہ نہیں ملا۔ریکارڈ پر موجود مواد کی بنیاد پر انہوں نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ وہ 4 اکتوبر 2018 کو کی گئی شکایت پر سی بی آئی جانچ کا حکم دیں جس پر سی بی آئی نے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی۔دراصل نظر ثانی درخواستوں پر سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے تمام فریقین کو دو ہفتے میں تحریری دلیلیں داخل کرنے کو کہا تھا۔ اس سے پہلے رافیل ڈیل میں ریویو پیٹشن دائر کرنے والے درخواست گزاروں نے مرکز کے جواب پر سپریم کورٹ میں اپنا حلف نامہ داخل کیا تھا۔درخواست گزاروں نے کہا تھا کہ جس سی اے جی کی رپورٹ کا حوالہ دیا گیا اس میں کئی خامیاں ہیں۔سی بی آئی نے کئی بار شکایت درج کرانے کے باوجود معاملے کی جانچ نہیں کی۔سی اے جی رپورٹ میں بینک گارنٹی ویب آف کولے کر کوئی ذکرنہیں ہے۔درخواست گزاروں نے دلیل دی تھی کہ حکومت نے معلومات چھپائی اور کئی جگہ غلط بیانی کر کے اپنے حساب سے فیصلہ لیا۔