بھٹکل کوویڈ کئیر سینٹر میں کورونا متاثرین کا سخت احتجاج؛ مرحوم قاضی کے گھروالوں کی رپورٹ 5روز پہلے ہی نیگیٹیو آنے کے باوجود گھر روانہ نہ کرنے پر سخت ناراضگی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 17th July 2020, 12:15 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 16جولائی (ایس او نیوز) بھٹکل کوویڈ کئیر سینٹر عرف بھٹکل ویمن سینٹر میں کورونا سے متاثرہ  افراد نے  آج اس بات کو لے کر سخت احتجاج کیا کہ  کورنٹائن میں رہنے والے کئی لوگوں کی کورونا رپورٹس کب کی نیگیٹو آچکی ہے لیکن اس تعلق سے  انہیں نہ کسی طرح کی جانکاری دی جارہی ہے اور نہ ہی رپورٹ نیگیٹو آنے پر اُنہیں گھر روانہ کیا جارہا ہے۔ لوگوں نے اس بات پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا کہ کل بدھ کو جب بھٹکل کے قاضی مولانا محمد اقبال مُلا  ندوی  صاحب کا انتقال ہوا تھا تو اُس وقت اُن کی بیوہ اور لڑکیوں کو اپنے گھر پر ہونا چاہئے تھا مگر رپورٹ نیگیٹیو آنے کے باوجود کسی طرح کی کوئی جانکاری نہ دے کر اُنہیں کوویڈ کئیر سینٹر میں ہی رکھا گیا اورمجبوراً  قاضی صاحب  کی میت   کو گھروالوں کے آخری دیدار کے لئے  کوویڈ سینٹر لانا پڑا۔

اس موقع پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے مرحوم قاضی کے ایک قریبی رشتہ دار نے سوال کیا کہ بھٹکل کے قاضی محترم کے ساتھ اور قاضی کے خاندان والوں کے ساتھ ہی  اس طرح کا برتاو  کیا جارہا ہے تو پھر بھٹکل میں عام لوگوں کے ساتھ کس طرح کا برتاو کیا جارہا  ہوگا۔

مرحوم قاضی مولانا اقبال مُلا ندوی  کے ایک قریبی رشتہ دار جناب عنایت اللہ نے   بتایا کہ  مرحوم قاضی صاحب کی بیوہ سمیت  دیگر رشتہ داروں   کی کورونا رپورٹ مورخہ 11 جولائی کو ہی نیگیٹو آچکی ہے، مگر اس تعلق سے محکمہ کی جانب سے کوئی جانکاری نہیں دی گئی۔انہوں نے بتایا کہ انہوں نے یہ سوچ کر کہ ہم لوگ اپنے سیمپل جانچ کے لئے دے کر کافی دن ہوچکے ہیں، اور رپورٹ  نہیں آئی ہے، اس لئے   آج جمعرات کو محکمہ صحت کے ایک  آفسر سے فون پر گفتگو کی اور رپورٹ کے تعلق سے دریافت کیا تو پتہ چلا کہ اُن کی رپورٹ کب کی نیگیٹو آچکی ہے۔

واقعے کی جانکاری ملتے ہی کوویڈ کئیر سینٹر میں موجود بہت سارے لوگ احتجاج پر اُترآئے اور داخلی   گیٹ کے قریب آکر  احتجاج کرنے لگے ان لوگوں کا  مطالبہ تھا  کہ بھٹکل کے اسسٹنٹ کمشنر کو یہاں طلب  کیا جائے اور رپورٹ نیگیٹیو آنے کے باوجود مرحوم قاضی کے گھروالوں کو ڈسچارج نہ کئے جانے کی وجہ بتائی جائے۔ لوگ اس بات پر بے حد برہم تھے کہ گھر پر میت ہوچکی ہے اور بیوہ سمیت رشتہ دار خواہ مخواہ ویمن سینٹر میں کورنٹائن میں تھے حالانکہ اُن کی رپورٹ  نیگیٹیو آنے کے بعد  پانچ  روز پہلے ہی گھر روانہ کیا جانا چاہئے تھا۔

 واقعے کی اطلاع ملتے ہی قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح وتنظیم کے سرگرم ارکان محمد یونس رکن الدین،  مُبین دامودی،  ایڈوکیٹ عمران لنکا، نصیف خلیفہ  وغیرہ کوویڈ کیرسینٹر پہنچے، جس کے فوری بعد  بھٹکل سرکل پولس انسپکٹر دیواکر بھی جائے وقوع پر پہنچ گئے۔یونس رکن الدین نے بتایا کہ ہم مسلسل تین چار دنوں سے محکمہ صحت سے رابطہ کرکے ان لوگوں کی رپورٹ کے تعلق سے دریافت کررہے تھے مگر ہمیں ان کی رپورٹ کے تعلق سے معلومات نہیں مل رہی تھی۔ہم نے کل بدھ کو بھی کاروار محکمہ صحت کے ذمہ داران سے   ان کی رپورٹ کے تعلق سے دریافت کیا تھا مگر ہمیں رپورٹ نیگیٹیو آنے کی اطلاع نہیں دی گئی۔

اس موقع پر سرکل پولس انسپکٹر دیواکر نے احتجاجیوں کو سمجھا بجھاکر لوگوں کی ناراضگی کو دور کرنے کی کوشش کی اور یقین دلایا کہ وہ محکمہ صحت کے آفسران کے ساتھ کل ہی ایک میٹنگ کا انعقاد کریں گے اور اس تعلق سے جانکاری لیں گے۔ انہوں نے اس بات کی بھی یقین دھانی کرائی کہ وہ کل محکمہ صحت کے آفسر یا اسسٹنٹ کمشنر کو ہی ساتھ لے کر یہاں پہنچنے کی کوشش کریں گے تاکہ آپ لوگ اپنی الجھنوں کو دور کرسکیں۔ 

کافی بات چیت کے بعد احتجاجی اس بات پر راضی ہوئے کہ  مرحوم قاضی کی بیوہ، تین بیٹیاں اور ایک نواسی،جملہ پانچ لوگوں  کو گھر روانہ کیا جائے۔ بعد میں پانچوں کو   دو کاروں پر سوار کرکے گھرروانہ کیا  گیا۔ 

 کوویڈ کئیر سینٹر میں موجود دیگر لوگوں میں  ابھی بھی اس بات کو لے کر ناراضگی پائی جارہی ہے  کہ کئی لوگ قریب ایک ماہ سے  کوویڈ سینٹر میں رہ رہے ہیں اور ابھی تک اُن کی رپورٹ نہیں آرہی ہے۔  ان لوگوں کو بھی شک ہے کہ  رپورٹ نیگیٹیو آنے کے باوجود انہیں  اندھیرے میں رکھا جارہا ہے اور خواہ مخواہ  بہت سارے لوگ کوویڈ کیر سینٹر میں رہنے پر مجبور ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

اتر کنڑا لوک سبھا سیٹ کے لئے میدان میں ہونگے 13 امیدوار

ضلع اتر کنڑا کی لوک سبھا سیٹ کے لئے پرچہ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تک کسی بھی امیدوار نے اپنا پرچہ واپس نہیں لیا جس کے بعد قطعی فہرست کے مطابق جملہ 13 امیدوار مقابلے کے لئے میدان میں رہیں گے ۔  اس بات کی اطلاع  ڈسٹرکٹ الیکشن آفسر اور اُترکنڑاڈپٹی کمشنر گنگوبائی مانکر نے ...

بھٹکل سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے نوجوان کی نعش برآمد؛ سینکڑوں لوگ ہوئے جنازے میں شامل

  اتوار شام کو سوڈی گیدے سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے حافظ کاشف ندوی ابن اسماعیل رکن الدین کی نعش بالاخر رات کے آخری پہر قریب 4:20   کو سمندر سے برآمد کرلی گئی اور بھٹکل سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم و دیگر ضروری کاغذی کاروائیوں اور میت کی آخری رسومات وغیرہ  کے بعد صبح ...

کاروار کے قریب جوئیڈا کی کالی ندی میں غرق ہوکر ایک ہی خاندان کے چھ لوگوں کی موت؛ بچی کو بچانے کی کوشش میں دیگر لوگوں نے بھی گنوائی جان

چھوٹی بچی کوکالی ندی میں ڈوبنے سے بچانے کی کوشش میں ایک ہی خاندان کے چھ لوگ ایک کے بعد ایک غرق ہوکر جاں بحق ہوگئے، واردات کاروار سے قریب  80 کلو میٹر دور جوئیڈا  تعلقہ کے اکوڈا نامی دیہات میں اتوار شام کو پیش آئی۔

اتر کنڑا میں 3 مہینوں میں ہوا 13 ہزار ووٹرس کا اضافہ 

اتر کنڑا لوک سبھا حلقے میں الیکشن کے لئے ابھی بس چند دن رہ گئے ہیں اور اس انتخاب میں حق رائے دہی استعمال کرنے والوں کی قطعی فہرست تیار کر لی گئی ہے ، جس کے مطابق اس وقت اس حلقے میں 16.41 لاکھ ووٹرس موجود ہیں ۔

بھٹکل سمندر میں غرق ہوکرلڑکا جاں بحق؛ دوسرے کی تلاش جاری

بحر عرب میں  غرق ہونے والے دو لوگوں میں ایک لڑکا جاں بحق ہوگیا، البتہ دوسرے نوجوان کی تلاش جاری ہے۔ واردات آج اتوار شام قریب  چھ بجے  شہر سے  دس کلومیٹر دور سوڈی گیدّے کے قریب ہاڈین مُولّی ہیتلو سمندر میں پیش آئی۔