پلوامہ دہشت گردانہ حملہ: 9 جولائی تک حراست میں بھیجا گیا ملزم سجاد بٹ
نئی دہلی، 14 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) پلوامہ حملہ کے ملزم سجاد بٹ کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے 9 جولائی تک عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔جیش محمد کے دہشت گردوں نے 14 فروری کو سجاد بٹ کی گاڑی کا استعمال کرکے حملہ کیا تھا۔اس حملے میں سی آر پی ایف کے 40 جوان شہید ہو گئے تھے۔سجاد بٹ کو مارچ مہینے میں لال قلعہ کے پاس سے دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے گرفتار کرکے این آئی اے کے حوالے کر دیا تھا۔سجاد بٹ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے بجبیہرا علاقے کا رہنا والا ہے۔سجاد شوپیاں کے سراج العلوم کا طالب علم رہا ہے۔مانا جا رہا ہے کہ سجاد بھی جیش محمد کا کیڈر ہے۔این آئی اے کے مطابق، پلوامہ حملے کے لئے استعمال میں لائی گئی یہ کار ماروتی ایکو ہے جس کا چیسس نمبر MA3ERLF1SOO183735 اور انجن نمبر G12BN164140 ہے،یہ گاڑی 2011 میں اننت ناگ میں محمد جلیل احمد حقانی کو فروخت کی گئی تھی۔اس کے بعد یہ کار 7 دوسرے لوگوں کو فروخت کی گئی اور بالآخر یہ گاڑی 4 فروری کو اننت ناگ ضلع کے بج بیہرا علاقے میں رہنے والے محمدمقبول بھٹ کے بیٹے سجاد بھٹ کے پاس پہنچی۔سجاد جنوبی کشمیر کے شوپیاں میں مبینہ طور پر سراج العلوم کا طالب علم رہا ہے۔سجاد کی تلاش میں این آئی اے کی ٹیم نے 23 فروری کو جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ اس کے گھر پر چھاپہ مارا تھا،اگرچہ وہ اپنے گھر نہیں ملا تھا، اس کے بعد اسے دہلی سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔این آئی اے اس سے پوچھ گچھ کر چکی ہے۔