بھٹکل : پی یو سی کے ایک پیپر کی دوبارہ جانچ کرانے پر طالبہ کو ملے 22 زائد مارکس
بھٹکل 6 ستمبر (ایس او نیوز) اگر کسی طالب علم کو لگتا ہے کہ اُس نے امتحان میں اچھا لکھا تھا لیکن اسے اُمید سے کم مارکس ملے ہیں تو انہیں مایوس نہیں ہونا چاہئے اور اُسے قسمت کا لکھا سوچ کر نظر انداز نہیں کرنا چاہئے بلکہ اپنے پیپر کی دوبارہ جانچ (Revaluation) کی درخواست کرنا چاہئے، جس کے لئے محکمہ تعلیم کی جانب سے سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ اسی طرح کا ایک معاملہ مرڈیشور آر این ایس کالج کی ایک طالبہ کے ساتھ پیش آیا ، سکینڈ پی یو سی کے جب نتائج ظاہر ہوئے تو اس طالبہ کو تمام پیپیروں میں اطمینان بخش مارکس ملے تھے، مگر کنڑا میں کم مارکس دیکھ کر اسے مایوسی ہوئی تھی۔ لیکن کسی کو اس بات کا اندازہ غالباً نہیں رہا ہوگا کہ پرچوں کی جانچ کرنے والے سے اتنی بڑی غلطی ہوسکتی ہے کہ کسی پرچے میں کسی کو 22 مارکس کم دئے گئے ہوں۔
بھٹکل تعلقہ کے مرڈیشور آر این ایس کالج کی سائنس طالبہ ہیما گِڈا نائک کے سکینڈ پی یو سی کے جب نتائج سامنے آئے تو اسے یہ دیکھ کر سخت مایوسی ہوئی کہ اُس نے کنڑا مضمون میں اتنا سب کچھ لکھا تھا پھر بھی اُسے بے حد کم مارکس ملے ہیں۔ اس طالبہ کو کنڑا میں صرف 68 مارکس ملے تھے، جبکہ انگریزی میں 90، فزیکس میں 89، کیمسٹری میں 87، ریاضی میں 93، بائیولوجی میں 81 مارکس ملے تھے اس طرح اس طالبہ کو جملہ 508 مارکس حاصل ہوئے تھے اور پورے کالج میں اول نمبر سے کامیاب ہوئی تھی۔ مگر کنڑا میں صرف 68 مارکس حاصل ہونے پر اس نے اپنے پیپر کی دوبارہ جانچ (Revaluation) کی درخواست دی، اور حیرت انگیز طور پر اسے کنڑا میں 22 زائد مارکس دئے گئے جس کے ساتھ ہی کنڑا میں اس کے مارکس 68 سے سیدھے 90 مارکس ہوگئے ۔اس طرح اس کے جملہ مارکس بھی اب 530 ہوگئے ہیں اور اس کی کامیابی کا اوسط 88.33% فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔
طالبہ کی نمایاں کامیابی پر کالج انتظامیہ اور تمام ٹیچنگ اسٹاف نے اسے مبارکباد پیش کی ہے۔